کراچی میں چینی قونصل خانے پر حملے کا مرکزی ملزم انٹڑ پول کے زریعے گرفتار

185

کراچی(نمائندہ جسارت) انٹرپول نے چینی قونصلیٹ کراچی پر حملے کے مرکزی ملزم کو شارجہ سے گرفتار کر کے پاکستان کے حوالے کر دیا جس کے بعد ملزم راشد بلوچ کوکراچی منتقل کردیاگیاہے ملزم کو چینی قونصلیٹ پر حملے کے لیے 9 لاکھ روپے ملے جو اس نے دہشت گردوں میں تقسیم کیے۔ تفصیلات کے مطابق صوبہ سندھ کے دارالحکومت کراچی میں چینی قونصلیٹ پر ہونے والے حملے میں ملوث مرکزی ملزم نے سنسنی انکشافات کر ڈالے۔ راشد بلوچ نامی ملزم کو شارجہ انٹر پول کی مدد سے گرفتار کیا گیا تھا جس کی گرفتاری کا انکشاف گزشتہ روز پریس کانفرنس میں محکمہ انسداد دہشت گردی کے ڈی آئی جی عبداللہ شیخ نے کیا۔ ڈی آئی جی عبداللہ شیخ کے مطابق سہولت کار نے گرفتاری کے بعد بتایا ہے کہ شارجہ میں ’را‘ اور دیگر تنظیمیں دہشت گردی کی منصوبہ بندی کرتی ہیں‘ اس کو
چینی قونصلیٹ پر حملے کے لیے 9 لاکھ روپے ملے جو اس نے دہشت گردوں میں تقسیم کیے۔ ملزم کے انکشافات کے بعد اب باقاعدہ مشترکہ تحقیقاتی ٹیم بنا دی گئی ہے۔ باخبر ذرائع کا دعویٰ ہے کہ ملزم کو جنوری2019ء میںہی انٹر پول کی مدد سے گرفتار کیا گیا تھا جس کو اب پاکستان کے حوالے کیا گیا‘ ملزم نے اپنے ابتدائی بیان میں بتایا کہ اس کا اصل نام عطاالرحمن ہے اور اس کا تعلق بی ایل اے کے مجید بریگیڈ سے ہے اور اس کا بھائی ضیاالرحمن سیکورٹی فورس سے مقابلے کے دوران بلوچستان میں مارا چکا ہے۔ ذرائع کے مطابق ملزم نے اپنے بیان میں بتایا ہے کہ اس کا پورا خاندان بی ایل اے سے منسلک ہے ‘ا س کے 2 بھتیجے ایک عسکری تربیتی کیمپ چلا رہے ہیں‘ تفتیشی ٹیم ملزم سے دیگر ساتھیوں کی معلومات بھی حاصل کر رہی ہے۔ حملے کے وقت ملزم کراچی میں چینی قونصل خانے کے قریب موجود تھا اور ساری کارروائی کی نگرانی کر رہاتھا‘ چینی قونصل خانے پر حملے کے فوری بعد وہ شارجہ فرار ہوگیا تھا‘ پولیس کے مطابق راشد بلوچ چینی قونصل خانے پر حملے کا مرکزی سہولت کار وملزم ہے‘ ملزم سے تفتیش مکمل ہونے کے بعد مزید اہم گرفتاریاں بھی متوقع ہیں۔ واضح رہے کہ 23 نومبر 2018ء کو کراچی میں چینی قونصل خانے پر حملے کی کوشش ناکام بنا دی گئی تھی جس کے دوران 2 پولیس اہلکار اور 2 شہری شہید ہوئے جبکہ 3 دہشت گردوں کو ہلاک کر دیا گیا تھا۔
چینی قونصل خانہ