قال اللہ تعالیٰ و قال رسول اللہ ﷺ

641

 

اے محمدؐ، ان سے کہو، کیا ہم تمہیں بتائیں کہ اپنے اعمال میں سب سے زیادہ ناکام و نامراد لوگ کون ہیں؟۔وہ کہ دنیا کی زندگی میں جن کی ساری سعی و جہد راہِ راست سے بھٹکی رہی اور وہ سمجھتے رہے کہ وہ سب کچھ ٹھیک کر رہے ہیں۔یہ وہ لوگ ہیں جنہوں نے اپنے رب کی آیات کو ماننے سے انکار کیا اور اس کے حضور پیشی کا یقین نہ کیا اس لیے اْن کے سارے اعمال ضائع ہو گئے، قیامت کے روز ہم انہیں کوئی وزن نہ دیں گے۔ ان کی جزا جہنم ہے اْس کفر کے بدلے جو انہوں نے کیا اور اْس مذاق کی پاداش میں جو وہ میری آیات اور میرے رسولوں کے ساتھ کرتے رہے۔ البتہ وہ لوگ جو ایمان لائے اور جنہوں نے نیک عمل کیے، ان کی میزبانی کے لیے فردوس کے باغ ہوں گے۔جن میں وہ ہمیشہ رہیں گے اور کبھی اْس جگہ سے نکل کر کہیں جانے کو اْن کا جی نہ چاہے گا۔ (سورۃ الکہف:103تا 108)

عبدان، ابوحمزہ، اعمش، سعید بن جبیر، ابوعبدالرحمن سلمی، سیدنا ابوموسیٰ اشعری رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کرتے ہیں انہوں نے بیان کیا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ کوئی شخص تکلیف دہ بات سن کر اللہ سے زیادہ صبر کرنے والا نہیں ہے، کہ لوگ اس کے لیے اولاد کا دعویٰ کرتے ہیں پھر وہ ان کو عافیت دیتا ہے اور رزق عطا کرتا ہے۔ (صحیح بخاری)
محمد بن سلام، ابومعاویہ، اعمش، زید بن وہب وابی ظبیان، سیدنا جریر بن عبداللہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کرتے ہیں انہوں نے بیان کیا کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ: ’’اللہ تعالیٰ اس شخص پر رحم نہیں کرتا جو لوگوں پر رحم نہ کرے‘‘۔
(صحیح بخاری)