تعلیم دشمن اقدامات کیخلاف ٹنڈو باگو میں شہریوں، سول سوسائٹی کا احتجاج

199

بدین (نمائندہ جسارت) ٹنڈو باگو میں ایک صدی قبل خان بہادر میر غلام محمد خان تالپور کی جانب قائم کی جانے والی تاریخی درسگاہ ہائر سیکنڈری اسکول کا وزارت تعلیم سندھ کی جانب سے سیکنڈری سیکشن ختم کرنے اور سابق صدر جنرل پرویز مشرف کی جانب سے اعلان کردہ سندھ کے واحد آئی ٹی کالج کو مبینہ طور ختم کرکے ڈگری کالج کا درجہ دینے کے تعلیم دشمن اقدامات کیخلاف ٹنڈو باگو میں شہریوں، سول سوسائٹی کے نمائندوں اور اسکول کے طلبہ و طالبات کی جانب سے تیسرے روز بھی پریس کلب کے سامنے احتجاج کرتے ہوئے بھوک ہڑتال کا سلسلہ جاری رکھا گیا۔ اس سلسلے میں قائم کردہ ایکشن کمیٹی کے رہنما امین سندھی اور فیض اوڈھیجو نے بتایا کہ خان بہادر میر غلام محمد تالپور ہائی اسکول کو 1990ء میں ہائر سیکنڈری اسکول کا درجہ دیا گیا تھا۔ دوسری جانب 2005ء میں سابق صدر پاکستان جنرل مشرف کی جانب سے دورہ ٹنڈو باگو کے موقع پر ٹنڈو باگو میں آئی ٹی کالج کے قیام کی منظوری دی گئی تھی اور مذکورہ آئی ٹی کالج کی عمارت 2018ء میں مکمل ہونے کے بعد سندھ حکومت کی وزارت تعلیم کی جانب سے مبینہ طور پر آئی ٹی کالج ختم کرکے ڈگری کالج قائم کردیا اور اس کے ساتھ سندھ تاریخی اسکول کا ہائر سیکنڈری سیکشن ختم کرکے دوبارہ ہائی اسکول بنادیا۔ حکومت کے اس تعلیم دشمن اقدام کیخلاف ٹنڈو باگو کے شہری سراپا احتجاج ہیں۔ اس سلسلے میں بنائی گئی ایکشن کمیٹی کی جانب سے اداروں کی بحالی کے لیے جدوجہد جاری ہے اور اداروں کی بحالی کے لیے سندھ ہائی کورٹ میں پٹیشن دائر کی جائے گی۔