نااہل اتائی ڈاکٹر نے ایک اور بچی کو موت کی نیند سلادیا

379

کراچی (اسٹاف رپورٹر) شہر قائد میں مبینہ اتائی ڈاکٹر نے ایک اور جان لے لی، سندھ ہیلتھ کیئر کمیشن اپنے دعووں کے برعکس کراچی شہر میں اتائیوں کے خلاف کارروائیوں سے گریزاں ہے، گزشتہ کچھ ماہ کے دوران ایک درجن سے زائد افراد اتائی ڈاکٹروں کا شکار بن چکے ہیں جن کی اکثریت معصوم بچوں اور نوجوانوں پر مشتمل ہے، سندھ ہیلتھ کیئر کمیشن کی کارروائیاں پریس ریلیز سے عملی اقدامات کی طرف منتقل نہ ہو سکیں۔ تفصیلات کے مطابق ہفتے کی رات گیارہ بجے 13 سالہ کائنات عرف کانتہ کو بخار کے باعث لیاقت آباد نمبر ایک میں واقع مسجد کبریٰ کے نزدیک انیس کلینک میں لایا گیا جہاں ’’ڈاکٹر‘‘ عرفان نے اس بچی کو ایک انجکشن لگوانے کا کہا جو وہاں موجود لیڈی کمپاؤنڈر نے لگایا ،گھر آنے کے بعد بچی کے ہاتھ میں درد شروع ہو گیا۔ بچی کے والد کے دوست محمد زوہیب کے مطابق درد کو انجکشن کا درد سمجھالیکن صبح تک ہاتھ سوکھتا چلا گیا جس پر اسے فوری طور پر ایک نجی اسپتال لے جایا گیا لیکن اسپتال والوں نے انہیں کسی بڑے سرکاری اسپتال جانے کا کہا تو وہاں سے اسے بے نظیر ٹراما سینٹر سول اسپتال منتقل کیا گیا جہاں ڈاکٹرز نے کہا کہ اس کے ہاتھ میں انفیکشن پھیل گیا ہے فوری طور پر ہاتھ کاٹنا پڑے گا۔ محمد زوہیب نے مزید بتایا کہ اس سے قبل آپریشن کر کے ہاتھ کاٹا جاتا انفیکشن سینے تک پہنچ گیا اور اس حالت میں بچی کائنات عرف کانتہ کی موت واقع ہو گئی۔ علاقہ مکینوں کا کہنا ہے کہ انیس کلینک میں ’’ڈاکٹر‘‘ عرفان کے ہاتھوں گزشتہ 3سال کے دوران 5 سے 6 اموات غلط انجکشن لگنے کے باعث واقع ہو چکی ہیں اور 2سال قبل محکمہ صحت کی جانب سے اس کلینک کو سیل بھی کیا جا چکا ہے لیکن اس نے تعلقات کی بنیاد پر اپنے کلینک سے چند روز بعد ہی سیل ہٹوالی تھی۔ علاقہ مکینوں کے مطابق ’’ڈاکٹر‘‘ عرفان خود کو عباسی شہید اسپتال کا آر ایم او بتاتا ہے۔ تاہم اس حوالے سے ’’جسارت‘‘ نے عباسی اسپتال میں رابطہ کیا تو وہاں پر موجود ڈیوٹی ڈاکٹرز نے بتایا کہ ان کے علم میں کسی بھی شفٹ میں کوئی ڈاکٹر عرفان نامی آر ایم او نہیں ہے۔ دوسری جانب مشتعل علاقہ مکینوں نے ڈاکٹر کی گرفتاری کا مطالبہ کیاہے جب کہ شدت غم سے نڈھال کائنات عرف کانتہ کا والد بھی فالج میں مبتلا ہے۔ پولیس کے مطابق مکینوں کی شکایات اور اپنی تحقیقات کے بعد قانون اپنا راستہ خود اختیار کرے گا اور ضرورت ہوئی تو ڈاکٹر کو گرفتار بھی کیا جائے گا۔