پی ایس ایل ، آپ لوگوں کو بات سمجھ نہیں آتی کیا؟ سڑکوں کی بندش پرعدالت افسران پربرہم

325

کراچی (اسٹاف رپورٹر) سندھ ہائی کورٹ نے پی ایس ایل کے دوران سڑکوں کی بندش سے متعلق درخواست پر ایڈیشنل سیکرٹری داخلہ اور ایڈیشنل آئی جی کراچی کو 2 مارچ کو ذاتی حیثیت میں طلب کرلیا۔ دوران سماعت بیرسٹر صلاح الدین کا کہنا تھا کہ نوجوان کو دوران ڈکیتی گولیاں ماری گئیں‘راستے بند تھے زخمی نوجوان اسپتال نہیں پہنچ سکا۔ عدالت نے ایس پی ٹریفک ایسٹ کی سرزنش کرتے ہوئے کہا کہ آپ لوگوں کو بات سمجھ میں نہیں آتی یہاں کمٹمنٹ کرکے جاتے ہیں۔ ایس پی کا کہنا تھا کہ ہم لوگ روڈ بند نہیں کر رہے‘ متبادل راستے دے رہے ہیں۔عدالت کا کہنا تھا کہ روڈ کسی صورت بند نہیں ہونے چاہئیں جن کے لیے میچ کرا رہے ہیں ان کو پریشان کر رہے ہیں‘ میچ لوگوں کو نہیں دکھا ئو‘ وہ ٹی وی پر بیٹھ کر دیکھ لیں گے۔ عدالت میں سندھ حکومت کی جانب سیخفیہ رپورٹ پیش کی گئی کہ حملوں کا خطرہ ہیجس پر عدالت کا کہنا تھا کہ یہ تو پورے شہر کے لیے الرٹ ہے‘ صرف میچز کے لیے نہیں‘ میچ دکھانا ہے تو اسٹیڈیم کو شہر سے باہر لے جائیں‘ بچہ مرگیا اسپتال نہیں پہنچ سکا ‘کون جواب دے گا؟ درخواست گزار حنیف بندھانی کا کہنا تھا کہ سر شاہ سلیمان روڈ پر حادثہ ہوا 5 منٹ کا راستہ طے نہیں ہوسکا‘ کنٹینرز لگے ہوئے ہیں‘ بچہ ایمبولینس میں کلمہ پڑھتے پڑھتے مرگیا۔ عدالت نے ایس ایچ او شریف آباد اور پولیس کے لیگل افسر کی سرزنش کرتے ہوئے کہا کہ آپ لوگ درست تفتیش بھی نہیں کرسکتے‘ کیا آپ لوگ پی ایس ایل کرا کیبہت عظیم کام کر رہے ہیں؟۔ عدالت نے توہین عدالت کی درخواست پر پولیس حکام سے جواب طلب کرلیا۔ عدالت کا کہنا تھا کہ ضرورت پڑی تو یہیں توہین عدالت کی فرد جرم عاید کریں گے۔ عدالت نے پولیس حکام کو تحریری جواب اور بیان حلفی جمع کرانے کا حکم دیتے ہوئے ایس ایچ او شریف آباد سے تفتیشی رپورٹ طلب کرلی۔