ایف بی آر سے عارف عثمانی کے اثاثوں کی منی ٹریل کا ریکارڈ طلب

186

اسلام آباد(اے پی پی)اسلام آباد ہائیکورٹ نے نیشنل بینک کے صدر عارف عثمانی کی نااہلی کے لیے دائردرخواست پر فیڈرل بورڈ آف ریونیو سے عارف عثمانی کے بیرون ملک اثاثوں کی منی ٹریل سے متعلقہ ریکارڈ طلب کر لیا ہے۔پیر کو عدالت عالیہ کے جسٹس محسن اختر کیانی پر مشتمل سنگل بینچ نے کیس کی سماعت کی ۔اس موقع پر درخواست گزار جاوید اقبال نے شاہد کمال ایڈووکیٹ کے ذریعے متفرق درخواست دائر کی جس میں موقف اختیار کیا گیا تھا کہ میڈیا رپورٹس کے مطابق عارف عثمانی نے قانون کی خلاف ورزی کرتے ہوئے نہ صرف اپنے بیرون ملک اثاثے چھپائے بلکہ انکم ٹیکس ڈیپارٹمنٹ کے بار بار طلب کیے جانے کے باوجود اس خطیر رقم کے ذرائع بتانے میں ناکام رہے۔درخواست گزار کے مطابق عارف عثمانی ٹیکس ڈیفالٹر ہیں اور اسی عدالت میں فنانس منسٹری کی جانب سے جمع کرایا گیا ،عارف عثمانی کا17ستمبر2018ء کا ٹیکس ڈیکلریشن جھوٹ پر مبنی ہے۔ مزید برآں اثاثوں کے ذرائع ظاہر نہ کرنا اور غیر قانونی طور پر چھپانا جرم ہے۔درخواست گزار نے عدالت سے درخواست کی کہ ایف بی آر کو حکم جاری کیا جائے کہ وہ شوکاز نوٹس، عارف عثمانی کا جواب اور اس پر حکام کی کارروائی سے متعلق ریکارڈ عدالت میں پیش کریں۔ عدالت نے درخواست منظور کرتے ہوئے ایف بی آر سے اگلی پیشی پر ریکارڈ طلب کر لیا۔