سرکاری ملازمین کی کم تنخواہیں معاشرے کوتباہ کرنے کیلیے ہیں،شبر زیدی

216

لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک ) سابق چیئرمین ایف بی آر شبر زیدی نے کہا ہے کہ پاکستان میں سرکاری ملازمین کی کم تنخواہیں معاشرے کوتباہ کرنے کیلیے رکھی گئیں،22 گریڈ کا افسراسلام آباد میں اچھا گھر اور گاڑی نہیں بناسکتا، کرپشن کے خاتمے کیلیے بنیادی انسانی حقوق بحال کرنا ہوں گے، تعلیم، صحت، ٹرانسپورٹ اور ہاؤسنگ کو بطور کاروبار ختم کرنا ہوگا۔ انہوں نے نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مستقبل میں کوئی بھی شریف آدمی گورنمنٹ کی نوکری نہیں کرے گا، کیونکہ سرکاری ملازمت میں تنخواہیں اور حلال کی آمدنی اتنی کم ہیں کہ اس سے گزارا کرنا بہت مشکل ہے، میں پہلے بھی کہہ چکا ہوں آج پھر کہتا ہوں کہ پاکستان میں سرکاری ملازمین کی تنخواہیں پاکستان کے معاشرے کو تباہ کرنے کیلیے کم رکھی گئی ہیں۔یہ ایک بہت بڑی سازش ہے کہ ایک مجمع اکٹھا کرلو، ان کو لگا دو، کوئی بندہ جو 22 گریڈ میں پہنچ جاتا ہے، اسلام آباد میں ایک گھربناکر دکھا دے، میں یہ کام ساری زندگی کے لیے چھوڑ دوں گا۔بیوروکریسی اس سارے سسٹم کا ایک آلہ ہے،ان سے پوچھیں کہ 22 گریڈ کا افسر گھر بناسکتا ہے، اپنی بیٹی کی شادی کرسکتا ہے؟ گاڑی خرید سکتا ہے؟ اگر وہ کہتا نہیں، تو پھر نوکری کیوں کررہا ہے؟ شریف آدمی اسلام آباد سے ریٹائرڈ ہوکر گاؤں میں گھر چلا جاتا ہے،وزیراعظم چاہتے ہیں ڈیڑھ سال میں ان تمام عذاب کو ختم کردیں جو ہم نے 70سال سے باندھے ہوئے ہیں۔ہمیں اس میں کوئی دلچسپی نہیں کہ بلاول، مریم نواز یا مولانا فضل الرحمان کیا کررہے ہیں؟ چارٹرڈ اکاؤنٹینٹ ہوں، سب سے بڑی فرم میں کام کیا، لیکن میں چارٹرڈ اکاؤنٹینٹ ہونے کے باوجود گھرگاڑی نہیں بناسکتا، اگر آپ اپنی تنخواہ سے گھر نہیں بناسکتے تو پھر معاشرہ ٹھیک نہیں ہوسکتا، 70سالوں میں صرف ایک کاروباری مافیا بنایا ہے، کاروبار تعلیم میں نہیں ہوسکتا، تعلیم، صحت، پبلک ٹرانسپورٹ ، سستے ہاؤسنگ میں کاروبار نہیں ہوسکتا، یہ انسانی کی بنیادی چیزیں ہیں،جب ان چیزوں کوکاروبار بنا لیں گے تو معاشرہ خوش نہیں ہوگا۔اگر ان چاروں چیزوں میں کاروبار کو ختم کردیں تو معیشت بہتر، بینکاری مستحکم اور ررشوت ستانی مشکل ہوجائے گی۔انہوں نے کہا کہ یکم جولائی سے بڑے نوٹ ختم کرنے کی تجویز دی ہے۔مارکیٹ میں بڑے نوٹ ختم کرنے سے مہنگائی کم ہوجائے گی۔