کراچی کیلیے اعزاز ،قومی ٹیم کا حصہ بننا خوشی قسمتی سے کم نہیں،سعود شکیل

171

کراچی (اسٹاف رپورٹر) سرفراز احمد، اسد شفیق اور انور علی سمیت کئی قومی ٹیسٹ کرکٹرز کی رہنمائی میں اپنا لڑکپن گزارنے والے سعود شکیل نے محض 12 سال کی عمر میں ہی باقاعدہ کلب کرکٹ کھیلنا شروع کردی تھی۔فیڈرل بی ایریا کراچی کی گلیوں میں کرکٹ کھیلنے والے سعود شکیل نے سری لنکا کے کمار سنگاکارا کو اپنا آئیڈیل بنایا اوراپنے گھر سے صرف 7کلومیٹر دور نیشنل اسٹیڈیم کراچی کے تاریخی میدان میں ملک کی نمائندگی کا خواب سجایا۔ نوجوان کھلاڑی کی پر اعتماد اور پر عزم شخصیت نے 13سال بعدہی اپنے خواب کو حقیقت کا روپ دے دیا۔ سعود شکیل نے کہا کہ وہ چیف سلیکٹر قومی کرکٹ ٹیم محمد وسیم کی پریس کانفرنس نہیں دیکھ سکے مگر جیسے ہی چیف سلیکٹر نے ٹیم کا اعلان کیا تو ہوٹل میں موجود سندھ کرکٹ ٹیم کے کھلاڑیوں نے ان کے کمرے کے دروازے پر دستک دینا شروع کردی۔ نوجوان بیٹسمین نے کہا کہ ٹیم میٹ غلام مدثراور ٹیسٹ کرکٹرز اسد شفیق نے انہیں یہ خوشخبری سنائی۔25سالہ بیٹسمین نے کہا کہ وہ ہمیشہ کرکٹ کی بنیادی ٹیکٹکس پر رہتے ہوئے بیٹنگ کرنا پسند کرتے ہیں،اولڈ اسکول کرکٹ کی طرح زیادہ دیر کریز پر گزارنااور اسٹرائیک روٹیٹ کرنا ان کی قوت ہے۔ بائیں ہاتھ کے مڈل آرڈر بیٹسمین نے کہا کہ انہیں ہمیشہ سے پاکستان کی نمائندگی سے متعلق اپنے خواب کے پایہ تکمیل ہونے کا یقین تھا مگر گزشتہ 2سال سے ان کے اعتماد اور حوصلے میں مسلسل اضافہ ہورہا تھا، انہیں یقین تھا کہ انہیں جلد پاکستان کی نمائندگی کا موقع ملنے والا ہے۔ سعود شکیل اب تک 46 فرسٹ کلاس میچوں میں 48.78 کی اوسط سے 10 سنچریوں اور 17 نصف سنچریوں کی مدد سے مجموعی طور پر 3220 رنز بناچکے ہیں۔ فرسٹ کلاس کرکٹ میں ان کی بہترین اننگز 174 رنز ہے۔ سعود شکیل لیفٹ آرم اسپن بولنگ کا ہنر بھی جانتے ہیں۔وہ اب تک فرسٹ کلاس کرکٹ میں 23 وکٹیں حاصل کرچکے ہیں۔