ملک کو دیوالیہ ہونے سے بچایا ،معاشی صورتحال بہتر ہورہی ہے،فردوس شمیم

327
حیدرآباد: سندھ اسمبلی میں قائد حزب اختلاف فردوس شمیم نقوی ایوان تجارت و صنعت سیکرٹریٹ میں تاجروںسے خطاب کررہے ہیں

حیدرآباد (اسٹاف رپورٹر) سندھ اسمبلی میں اپو زیشن لیڈر سید فردوس شمیم نقوی نے ایوان صنعت و تجارت حیدرآبادسیکرٹریٹ میں تاجروں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ وزیر اعظم عمران خان پاکستان کو فلاحی ریاست بنانا چاہتے ہیں ، حکومت صنعت و تجارت کو کوروناکی تباہ کاریوں سے بچانے کی بھرپور کوشش کررہی ہے ، ریجنل صدر پی ٹی آئی صداقت جتوئی ، جنرل سیکرٹری ذو الفقار علی شاہ کے علا وہ نازش فاطمہ ،ڈاکٹر صدف شیخ اور دیگر اراکین ان کے ہمراہ تھے۔ حیدرآباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر فہد حسین شیخ ، سینئر نائب صدر محمد وسیم جی اور نائب صدر محمد اسمٰعیل شیخ نے مہمانوںکا استقبال کیا ۔ سید فردوس شمیم نقوی نے کہا کہ ملک معا شی طو رپر دیوالیہ ہونے سے بچانے کے لیے آئی ایم ایف کے پاس جانا پڑا ، ٹیکس ڈیوٹی کے اسٹرکچر میں تبدیلی جیسے سخت فیصلے لینے پڑے ، معا شی صو رتحال بہتر ہو رہی ہے ، مشکل حالات سے ابھی نکلے نہیں ہیں ، حکومت کی کوششوں سے برآمدات میں اضافہ ہو رہا ہے ، تاجر و صنعتکار معیشت کی ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتے ہیں، وزیر اعظم چاہتے ہیں کہ لوگ دولتمند ہوں ، ہمیں آپ لوگوں کی مدد کی ضرورت ہے ہم کہتے ہیں آپ حق اور سچائی کا ساتھ دیں ۔ قبل ازیں حیدرآباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر فہد حسین شیخ مہمانوں کا خیر مقد کرتے ہوئے کہا کہ وزیر اعظم عمران خان ملک کو معا شی طو رپر دیوالیہ ہونے سے بچارہے ہیں بلکہ اب معیشت ترقی کی راہ پر گامزن ہے ، چھو ٹی بڑی صنعتوں کو پاور ٹیرف میں ریلیف دینے سے صنعتکا روں کو ہمت ملی ، درمیانے اور چھوٹے صنعتکارو ںکو آسان قرضہ جا ت کی پالیسی اچھا اقدام ہے ، صنعتی فروغ پر حکومت کی توجہ سے نوجوانوں کو روزگار ملے گا اور ملکی برآمدات میں اضافے سے ملکی زرمبادلہ کے ذخائر میں اضافہ ہو گا ۔ فہد حسین شیخ نے مزید کہا کہ حیدرآباد کے صنعتی علا قے میں انفرا اسٹرکچر تباہ ہو چکا ہے ، صنعتی پیداوار میں صنعتکاروں کو دشوا ریاں پیش آ رہی ہیں اس پر توجہ دینے کی ضرورت ہے ۔اس موقع پراراکین سندھ اسمبلی سنجے سادھوانی ، عدیل احمد ، سدرہ عمران ،پی ٹی آئی سندھ کے نائب صدر محفوظ عرسانی،ایوا ن صنعت و تجارت حیدرآباد کے سینئرنائب صدر وسیم جی سمیت دیگر بھی موجود تھے۔