میرپور خاص ،گیس لوڈشیڈنگ کیخلاف شہریوں کا احتجاج

223

میرپور خاص (نمائندہ جسارت) میرپور خاص میں بجلی اور پانی کے بحران کے بعد سوئی گیس بحران نے بھی شدت اختیار کرلی، محکمہ سوئی سدرن گیس کی جانب سے شہر کے بیشتر علاقوں میں غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ اور کم پریشر کا سلسلہ جاری، خواتین کو اذیت کا سامنا جبکہ ایل پی جی سلینڈرز فروخت کرنے والوں کی چاندی ہوگئی، ایل پی جی سلینڈر بلیک میں فروخت ہونے لگے، کھانا دیر سے پکانے پر نوجوان نے اپنی ماں پر غصہ کرنے کے بعد خودکشی کرلی تھی۔ محکمہ سوئی سدرن گیس کمپنی کے افسران کی نااہلی اور عدم توجہ کے باعث شہر میں ایک مرتبہ پھر سے سوئی گیس کا شدید بحران پید ا ہوگیا ہے۔ سوئی گیس انتظامیہ کی نااہلی کے باعث سیٹلائٹ ٹائون، ولکرٹ ٹائون، بھانسنگھ آباد، ٹور آباد اقبالنگر، ڈھولن آباد، غریب آباد، ہیر آباد، مہاجر کالونی، کھار پاڑہ، میر کالونی سمیت شہر کے دیگر علاقوں میں سوئی گیس کی غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ اور کم پریشر عوام کے لیے عذاب بن گیا ہے، گیس کی غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ اور پریشر کم آنے سے گھروں میں کھانا پکانے اور سردی کے موسم میں پانی گرم کرنا ایک بڑا مسئلہ بن گیا ہے۔ خاص طور پر صبح اور شام کے اوقات میں سوئی گیس کی لوڈشیڈنگ اور کم پریشر سے شہری اور خاص کر خواتین شدید پریشان نظر آتی ہیں، صبح کے وقت گیس نہ آنے کے باعث سرکاری ملازمین اور نجی دفاتر میں کام کرنے والے لوگ بغیر ناشتے کے ہی گھروں سے نکلنے پر مجبور ہیں۔ دوسری جانب سوئی گیس کے بحران کے باعث ایل پی جی گیس فروخت کرنے والوں کی چاندی ہوگئی ہے اور وہ بڑے پیمانے پر بلیک میں ایل پی جی گیس من مانی قیمتوں میں فروخت کررہے ہیں۔ واضح رہے کہ 12 فروری 2020ء کو شہر کو گیس فراہم کرنے والی آٹھ انچ کی پائپ لائن کو بڑھا کر بارہ انچ کی لائن کر کے محکمہ سوئی گیس کے افسران نے افتتاح کیا تھا اور یہ دعویٰ کیا تھا کہ میرپور خاص شہر میں اب سوئی گیس سپلائی میں کوئی تعطل نہیں آئے گا مگر چند ماہ بعد ہی سوئی گیس کی لوڈشیڈنگ اور کم پریشر کا سلسلہ شروع کرکے لوگوں کو عذاب میں مبتلا کردیا گیا ہے۔ ذرائع کے مطابق میرپور خاص کے لیے سوئی گیس کی فراہمی کوئی بھی کمی نہیں کی گئی۔ سوئی گیس کے کم پریشر آنے کی وجہ سے گھر میں کھانا دیر سے ملنے پر گزشتہ روز سیٹلائٹ ٹائون کے ایک رہائشی نوجوان نے اپنی ماں پر سخت غصہ ہونے کے بعد خودکشی کرلی تھی۔