لاڑکانہ، سرکاری ادویات نجی دیگر جگہوں سے ملنے کا معاملہ

229

لاڑکانہ (نمائندہ جسارت) لاڑکانہ میں دو کروڑ روپے مالیت کی سرکاری ادویات نجی میڈیکل اسٹورز، بنگلوں اور قبرستان سے ملنے کا معاملہ، اینٹی کرپشن عدالت نے ڈی ایچ او، اسٹور کیپر سمیت پانچ ملزمان کی ضمانت رد کرکے جیل بھیجنے کے احکامات جاری کردیے۔ لاڑکانہ میں دو کروڑ روپے مالیت کی سرکاری ادویات نجی میڈیکل اسٹورز، بنگلوں اور قبرستان سے ملنے کے بعد 15 ستمبر کو سرکل آفیسر اینٹی کرپشن امان اللہ راجپر کی مدعیت میں درج مقدمے میں نامزد ملزمان کی جانب سے اینٹی کرپشن کورٹ کے جج ندیم احمد اخوند میں ضمانت درخواست کی سماعت ہوئی، جہاں عدالت نے ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر قنبر غلام حیدر شیخ، اسٹور کیپر بند علی چانڈیو، اکائونٹس آفیسر لاڑکانہ محمد جعفر چانڈیو، ڈسپنسر آفتاب بگھیو اور ہیلتھ ٹیکنیشن ریاض چانڈیو کی درخواست ضمانت رد کرتے ہوئے انہیں جیل بھیجنے کے احکامات جاری کردیے جبکہ پولیس نے ملزمان کو گرفتار کرنے کے ہتھکڑیاں لگا کر چانڈکا اسپتال کورونا ٹیسٹ کے لیے منتقل کیا، جہاں ان کے نمونے لے کر جیل بھیج دیا گیا۔ واضح رہے کہ اینٹی کرپشن سرکل لاڑکانہ میں سرکاری مدعیت میں ملزمان کیخلاف کروڑوں روپے کی سرکاری ادویات چوری کرنے کے تین مقدمات درج ہیں۔ اس سے قبل سرکاری ادویات چوری کر کے نجی پر بیچنے اور بنگلوں میں اسٹاک کرنے پر اسٹور مالک سہیل شیخ، بنگلے کے مالک صدام حسین اور بقاالرحمن گرفتار تھے۔