بھارت میں داڑھی رکھنے پر جرم قرار دے کر ملازمت سے نکال دیا

450

ممبئی: بھارت میں 25 سال سے فرائض انجام دینے والے مسلمان پولیس افسر کو داڑھی رکھنے کے جرم پر برطرف کردیا گیا۔

بین الاقوامی  خبررساں ادارےکے مطابق بھارتی ریاست اترپردیش کےضلع باغپت میں مسلمان پولیس سب انسپکٹر انتظار علی کو داڑھی رکھنے کے جرم میں نوکری سے برطرف کردیا گیا جبکہ ایس پی ابھیشک سنگھ کاکہناتھا کہ پولیس میں داڑھی رکھنےسےپہلےاجازت درکارہوتی ہے اور انتظار علی نےبغیراجازت کےداڑھی رکھی جس کی وجہ سے اسے نوکری سےنکالا گیاہے۔

تفصیلات کے مطابق ایس پی ابھشیک سنگھ کاکہناہےکہ پولیس قوانین کےمطابق صرف سکھوں کوداڑھی رکھنےکی اجازت ہے جبکہ دوسرے سب پولیس اہلکاروں کو چہرہ صاف ستھرا رکھنا ضروری ہوتا ہے۔

رپورٹ کے مطابق انتظار علی کا کہنا تھا کہ بہت بار اجازت مانگی ہے لیکن کسی نے جواب تک دیناگوارا نہیں سمجھا جبکہ نومبر 2019 میں بھی درخواست دی تھی جواب نہ ملنے پرداڑھی رکھی تو مجھے نوکری سےبرطرف کر دیاگیا۔

واضح رہے انتظار علی 25سال سے اترپردیش پولیس میں خدمات سر انجام دے رہا تھاآج تک کسی نےمجھےداڑھی رکھنے سے نہیں روکا تھا جبکہ سب انسپکٹر نے اعتراف کیا تھا کہ بزرگوں نے  داڑھی تراشنے کوکہاتھا لیکن داڑھی نہیں تراشی اور شروع میں ہلکی داڑھی تھی۔

خیال رہے سب انسپکٹر انتظار علی25 سال سے پولیس میں فرائض سر انجام دیتا رہا ہے جبکہ وہ 1994 میں بطور کانسٹیبل پولیس میں بھرتی ہوا تھا۔