سرکاری ملازمین کو نجی کاروبار اور خدمات سے روکنے کاحکم

215

اسلام آباد ( آن لائن ) سرکاری ملازمین کو نجی کاروبار، ٹریڈ اور ذاتی کنسلٹینسی خدمات سے روکنے کاحکم جاری کردیا گیا، اسٹبلشمنٹ ڈویژن نے احکامات جاری کیے ہیں کہ احکامات کی خلاف ورزی پر گورنمنٹ سرونٹس کنڈیکٹ رولز 1973 کے تحت مس کنڈکٹ کی کارروائی ہوگی۔ وفاقی حکومت نے گورنمنٹ سرونٹس
کنڈیکٹ رولز 1964 کے تحت ہدایات جاری کرتے ہوئے وفاقی سرکاری ملازمین کو ہرقسم کے کاروبار، تجارتی روابط اور ذاتی کنسلٹینسی کی خدمات کے کام سے روک دیا ہے۔اسٹیبلشمنٹ ڈویژن نے تمام وفاقی وزارتوں کے سیکرٹریز، چاروں صوبوں کے چیف سیکرٹریز سمیت آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان کے چیف سیکریٹریز کو ہدایات پر عمل درآمد کے لیے احکامات کا مراسلہ جاری کر دیا ہے۔ اسٹیبلشمنٹ ڈویژن نے ہدایات پر عمل درآمد کے لیے چیئرمین نیب، آڈیٹرجنرل آف پاکستان، سیکرٹری الیکشن کمیشن اور ڈی جی آئی بی سمیت دیگر تمام متعلقہ اداروں کو بھی لکھ دیا۔ واضح رہے کہ رہے کہ اسٹیبلشمنٹ ڈویڑن وفاقی سرکاری ملازمین کو الیکٹرانک، پرنٹ اور سوشل میڈیا پر شرکت سے روکنے کے احکامات پہلے ہے جاری کرچکا ہے۔