حکومت زبانی دعوئوں سے بڑھ کر کشمیر کی آزادی کیلیے اقدامات کرے ، سراج الحق

273

 

لاہور( نمائندہ جسارت) امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کہاہے کہ کشمیر کی آزادی سے پہلو تہی کرنا نظریہ پاکستان سے بے وفائی ہے ۔ کشمیر پالیسی اب بھی وہی ہے جو مشرف دور میں تھی ۔ حکومت زبانی کلامی حمایت کے دعوئوں سے آگے بڑھ کر کشمیر کی آزادی کے لیے عملی اقدامات کرے ۔ 13 جولائی 1931 ء کے شہدا کی قربانیاں رنگ لائیں گی اور کشمیری جلد بھارت کے پنجہ ٔ استبداد
سے آزادی حاصل کریں گے ۔ بزرگ حریت رہنما سید علی گیلانی کی جدوجہد کو سلام پیش کرتے ہیں ۔ برہان وانی کی شہادت نے نوجوانوں میں آزادی کے لیے جانیں نچھاور کرنے کے جذبہ کو مہمیز دی ہے ۔ ان خیالات کااظہار انہوںنے دیر میں کارکنوں کے تربیتی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ سینیٹر سراج الحق نے کہاکہ ٹیپو سلطان کے رستے کا انتخاب کرنے کے نعرے لگانے اور کشمیر کا سفیر بننے کا دعویٰ کرنے والے وزیراعظم نے چار دن بازو پر کالی پٹیاں باندھنے اور اقوام متحدہ میں ایک تقریر کرنے کے بعد چپ سادھ رکھی ہے ۔ لگتاہے کہ وزیراعظم کی سفارت کاری بھی دم توڑ چکی ہے ۔ انہوںنے کہاکہ کشمیر ابھی نہیں تو کبھی نہیں والی پوزیشن پر پہنچ چکا ہے ۔ کشمیر کے بغیر پاکستان نامکمل اور ہمارے لیے زندگی اور موت کا مسئلہ ہے ۔ انہوںنے کہاکہ پاکستان کی بقا ، سا لمیت اور تحفظ کے لیے کشمیر کی آزادی ضروری ہے ۔ انہوںنے کہاکہ قوم شہدائے کشمیر اور شہدائے 13 جولائی کو خرا ج تحسین پیش کرتی ہے ۔ کشمیرکی آزادی کے لیے شہدا کی قربانیاں ضرور رنگ لائیں گی ۔ انہوںنے کہاکہ کشمیر میں گیار ہ ماہ سے ڈبل لاک ڈائون ہے ۔ کشمیری نوجوانوں کو جعلی مقابلوں میں شہید اور خواتین کو گھروں سے اٹھایا جارہاہے ۔ لوگوں کے لیے اپنے بیماروں اور بچوں کا علاج کرانا بھی مشکل ہو گیاہے لیکن ان تمام تر مظالم اور جبر کے باوجود بھارت کی آٹھ لاکھ فوج کشمیری عوام کے عزم و حوصلے کو شکست دے سکی نہ کشمیریوں کی جدوجہد آزادی کو دباسکی ہے ۔ کشمیری عوام کا جذبہ حریت ناقابل تسخیر ہے ۔ سینیٹر سراج الحق نے کہاکہ 13 جولائی 1931 ء کو ایک اذان مکمل کرنے کے لیے 22 کشمیری نوجوانوں نے اپنے سینے پر گولیاں کھائیں اور شہادت کا رتبہ حاصل کیا ۔ کشمیر میں آج بھی اذانیں گونجتی اور اللہ کی کبریائی کے نعرے بلند ہوتے ہیں ۔ انہوںنے کہاکہ پاکستانی قوم کشمیر کی آزادی اور اپنے کشمیری بہن بھائیوں کو بھارت کے ظلم و استبداد سے نجات دلانے کے لیے آخری سانس اور خون کے آخری قطرے تک لڑنے کا عزم رکھتی ہے ۔