لداخ تنازع: چین اوربھارت کے درمیان بات چیت شروع

534

بیجنگ ، نئی دہلی، اسلام آباد، سری نگر ( آن لائن+ آئی این پی ) بھارت اور چین کے درمیان مشرقی لداخ میں سرحدی تنازع کے حل اور دونوں فوجوں کے درمیان کشیدگی کو کم کرنے کے لیے بات چیت شروع ہوگئی ہے۔ بھارت اور چین کے درمیان مشرقی لداخ میں لائن آف ایکچوئل کنٹرول (ایل اے سی) کے5 کلیدی مقامات پر دونوں ملکوں کی فوجیں آمنے سامنے کھڑی ہیں۔ ان علاقوں میں گزشتہ کئی ہفتوں سے حالات کشیدہ بتائے جا رہے ہیں اسی لیے بھارت نے چین کی مقامی فوجی قیادت سے بات چیت کی پیشکش کی تھی۔ بھارت کی جانب سے اس وفد کی قیادت 14 کور کے لیفٹیننٹ جنرل ہریندر سنگھ کر رہے ہیں جبکہ چینی وفد کے سربراہ تبت کے ضلعی سطح کے فوجی کمانڈر ہیں۔ دونوں ممالک کے جرنیلوں کی ہفتے کو ہونے والی ملاقات سے متعلق بھارتی میڈیا پر سناٹا طاری رہا۔لداخ میں سرحدی تنازع پر چین بھارت ملٹری کمانڈرز کی میٹنگ چین کے علاقے مولڈو میں ہوئی۔دریں اثنا سابق بھارتی سفارتکارپی اسٹوپڈن نے جموں کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کیے جانے کے بھارتی حکومت کے فیصلے کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ لداخ کو یونین ٹریٹری کا درجہ دینے کے بعد ہی چین نے علاقے میں دراندازی کی اور وہاں اپنی بیس قائم کر لی۔ انہوں نے کہاکہ چین پاکستان کے تعاون سے یہ مسئلہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں بھی اٹھا سکتا ہے۔بھارت اگر چہ چین کو پہلی والی پوزیشن برقرار رکھنے پرزور دے رہا ہے تاہم چین اس کا کوئی جواب نہیں دے رہا ۔ چین نے اسلامی ملکوںکا اعتماد حاصل کر رکھا ہے اور وہ خطے میں اپنی پوزیشن مضبوط بنا رہا ہے جس سے بھارت کو سبق حاصل کرنا چاہیے۔