امریکی معیشت کساد بازاری کی زد میں ہے،ٹرمپ

282

واشنگٹن (انٹرنیشنل ڈیسک) امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ امریکا کی معیشت شاید کساد بازاری سے گزر رہی ہے، لیکن دنیا بھر میں پھیلے کورونا وائرس کے ختم ہونے کے بعد معیشت میں زبردست بہتری آئے گا۔ خبررساں اداروں کے مطابق ٹرمپ نے واشنگٹن میں ایک پریس کانفرنس کے دوران امریکی معیشت کے بحران میں ہونے سے متعلق سوال کے جواب میں کہا کہ شاید امریکی معیشت کساد بازاری کا شکار ہے، لیکن اس وقت ہم کساد بازاری کے بارے میں نہیں، بلکہ کورونا وائرس کے حوالے سے فکر مند ہیں۔ وائرس سے آزادی ملنے کے بعد معیشت میں زبردست بہتری آئے گی۔ صدر ٹرمپ نے کہا ہے کہ کورونا کی روک تھام کے لیے تیار کی جانے والی ویکسین ابھی ابتدائی مراحل میں ہے۔ اس حوالے سے ہونے والے تجربات کے نتائج جلد ہی سامنے آئیں گے۔ انہوں نے کہا کہ رواں سال کے آٹھویں مہینے تک کورونا وائرس سے چھٹکارا حاصل کرنے میں کامیاب ہو جائیں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ کورونا کی تباہ کاریاں جولائی یا اگست تک جاری رہ سکتی ہیں۔ ہم اس وائرس کے پھیلاؤ پر قابو پانے کی پوری کوشش کرر ہے ہیں۔ ہم ان تمام ممالک کے ساتھ سرحدیں بند کردیں گے، جو وائرس کے بڑے پھیلاؤ کے سامنے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کورونا کے خلاف ہمارے اقدامات ضروری ہیں اور اگر ضروری ہوا تو ہم ان میں تبدیلی کریں گے۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ اسٹاک مارکیٹوں کو کورونا کے مضمرات کی وجہ سے ایک بڑا دھچکا لگا ہے۔ امریکی صدر نے اعلان کیا کہ امریکا کورونا وبا سے نمٹنے کے لیے عارضی اسپتالوں کی تعمیر کا ارادہ رکھتا ہے۔ جب ان سے پوچھا گیا کہ کہ بیمار افراد کے لیے عارضی اسپتالوں کی تعمیر کے لیے فوجی مدد کی ضرورت ہوگی؟ تو انہوں نے کہا کہ ہم اس کا ارادہ رکھتے ہیں۔ صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کورونا کا مقابلہ کرنے میں مدد کے لیے نئے رہنما خطوط جاری کیے۔ انہوں نے عوام پر زور دیا کہ وہ سماجی پروگراموں میں شرکت سے گریز کریں اور کسی بھی جگہ پر10 افراد جمع نہ ہوں۔