مفت تعلیم سب کیلئے

863
تعلیم مفت کیوں ہونی چاہیے؟۔ تعلیم حاصل کرنا یا تعلیم یافتہ ہونا ہر ایک کا بنیادی حق ہے۔ یہ تعلیم ہی ہے جو انسان کو زمین پر ہوشیار ترین مخلوق بناتی ہے۔ یہ انسانوں کو بااختیار بناتی ہے اور انہیں زندگی کے چیلنجوں کا مقابلہ کرنے کے لیے تیار کرتی ہے۔
تعلیم غربت اور بے روزگاری کے خاتمے کا سب سے اہم ذریعہ ہے۔ ایک غریب اور غیر تعلیم یافتہ شخص اچھی اور صحت مند زندگی نہیں گزار سکتا لیکن اگر وہ تعلیم یافتہ ہو تو ایسی زندگی گزارنا اس کیلئے زیادہ آسان ہے۔
 تعلیم انسان کو آزادانہ سوچ اپنانے میں مدد دیتی ہے۔ ہر کوئی تعلیم یافتہ ہونے کا مستحق ہے ایک پڑھا لکھا شہری زیادہ پیداواری شہری ہے کیونکہ وہ اچھی ملازمت کے باعث زیادہ ٹیکس ادا کرنے کے قابل ہے۔
جب تعلیم مفت ہوگی تو زیادہ بچے سکول میں ہوں گے۔ یہ ناانصافی ہے کہ صرف وہ والدین جن کے پاس پیسے ہیں وہ اپنے بچے کو سکول بھیجتے ہیں۔ ہر بچے کو ایک موقع ضرور دیا جانا چاہیے کیونکہ کچھ بچوں میں علمی صلاحیت زیادہ ہوتی ہے لیکن ان کے والدین کے پاس پیسے نہیں ہوتے۔
کسی ملک کو بہتر بنانے کے لیے اس ملک کے تمام لوگوں کو تعلیم یافتہ ہونا چاہیے۔
اگر تعلیم مفت ہوگی تو ملک ایک ترقی یافتہ ملک ہوگا۔ مفت تعلیم کی وجہ سے طلباء کو فیس کے بجائے پڑھائی پر توجہ مرکوز کرنے کا زیادہ وقت ملے گا۔
طالب علموں کو پڑھائی پر توجہ مرکوز کرنے اور ڈگری حاصل کرنے کے لیے زیادہ وقت ملے گا. اسکول و کالجوں کی انتظامیہ کو اس بات کا اندازہ نہیں ہوتا کہ بچے اسکول کی فیسیں کتنے دشواریوں سے بھر رہے ہیں. مفت تعلیم کی بدولت لوگ وقت پر فارغ التحصیل ہو سکتے ہیں اور ملازمت کی صنعت میں کام کر سکتے ہیں۔ دنیا تیزی سے تبدیل ہورہی ہے جس میں روزانہ کے کاموں کو علم پر مبنی یا اعلی درجے کی مہارت رکھنے والے افراد سے انجام دینے کی ضرورت ہے۔ متلیم ایک اعلیٰ معیار کی نوکری کا خیال پیدا کرتی ہے جو معاشی ترقی کو تیز کرنے میں ہماری مدد کرے۔
میرے خیال میں یہ ڈرامائی طور پر بہت سے خاندانوں کو متاثر کرے گا جن کے بچوں نے ہائی اسکول سے گریجویشن کیا ہے اور اعلیٰ تعلیم کے خواہاں ہیں۔ نوکری کی صنعت میں ایک اچھا کیریئر حاصل کرنے کے لیے بہت سی کمپنیوں کو اعلیٰ تعلیم کی ضرورت ہوتی ہے۔ اگر تعلیم کی قیمت تبدیل ہوتی ہے تو یہ سب کو متاثر کرے گا کیونکہ لوگ اسے آسانی سے برداشت کر سکیں گے۔