وزیراعظم کی وزیر اعلیٰ سندھ سے ملاقات ، مکمل تعاون کی یقین دہانی

220

کراچی : وزیر اعلیٰ ہاؤس میں اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف نے وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کو ان کے مسائل کے حل کے لیے وفاقی حکومت کی جانب سے مکمل تعاون کی یقین دہانی کرائی۔

وزیر اعظم نے کہا “ہم عوام کے وسیع تر مفاد میں بھائیوں کی طرح ایک اکائی کی طرح مل کر کام کریں گے۔”خوشحالی اور ترقی کے لیے مل کر کام کرنا ہی واحد آپشن ہے۔

وزیر اعظم کی یقین دہانی کے بعد وزیر اعلیٰ مراد نے سندھ کو نئی ترقیاتی اسکیموں میں شامل کرنے کے حوالے سے مرکز کی جانب سے تعاون کی کمی پر افسوس کا اظہار کیا۔

وزیر اعظم شہباز شریف کی زیر صدارت اجلاس میں وفاقی وزراء احسن اقبال، خالد مقبول، مصدق ملک، جام کمال اور عطاء اللہ تارڑ اور دیگر نے شرکت کی۔

وزیراعلیٰ نے کہا کہ وزیر اعظم کی کابینہ میں سندھ کی زیادہ نمائندگی ہے کیونکہ وزیر خزانہ محمد اورنگزیب، جام کمال اور قیصر شیخ کراچی میں رہتے ہیں۔ خالد مقبول کا تعلق کراچی سے ہے اور میں سمجھتا ہوں کہ سندھ کے مسائل ترجیحی بنیادوں پر حل ہونے چاہئیں۔

وزیراعلیٰ نے بریفنگ میں وزیراعظم کو بتایا کہ 2022 کے سیلاب نے تباہی مچائی تھی اور تعمیر نو کے مرحلے میں اس بات پر اتفاق کیا گیا تھا کہ 70 فیصد فنڈز ڈونر ایجنسیاں فراہم کریں گی جبکہ 30 فیصد وفاق فراہم کرے گا۔

 ڈونر ایجنسیوں نے 557.79 بلین روپے فراہم کیے اور سیلاب متاثرین کے لیے گھروں کی تعمیر 500 ملین ڈالر کا منصوبہ ہے۔ا سکولوں کی تعمیر کے منصوبے پر 11917 ملین روپے کی ضرورت ہے۔

مراد علی شاہ نے وزیراعظم سے شکایت کی کہ سندھ حکومت نے 25 ارب روپے جاری کیے لیکن وفاقی حکومت نے فنڈز فراہم نہیں کیے۔ وفاقی حکومت نے گزشتہ چار سالوں سے نئی اسکیموں میں سندھ کو نظر انداز کیا۔

اس سے قبل آج وزارت عظمیٰ کا عہدہ سنبھالنے کے بعد اپنے پہلے دورہ کراچی میں وزیراعظم شہباز شریف ایئرپورٹ پہنچے ہیں جہاں گورنر سندھ کامران خان ٹیسوری نے ان کا استقبال کیا۔