بھارت انتشار چاہتا ہے

366

’’را‘‘ کی جانب سے دنیا بھر میں دہشت گردی کا جس طرح سے بازار گرم کر رکھا ہے، اُجرتی قاتلوں کے ذریعے کینیڈا، امریکا، آسٹریلیا، پاکستان غرض کہ دنیا کے ہرکونے میں کچھ علٰیحدگی پسند تحریک کے راہنمائوںکا قتل کیا جا رہا ہے۔ دراصل ہندوستان کی ایک ریاست کی حیثیت سے شروع ہی سے ایک پالیسی رہی ہے کہ وہ نہ صرف اپنے ہمسائے ممالک میں بلکہ دنیا کے مختلف ممالک میں اپنی انتہا پسندانہ پالیسیوں کو آگے بڑھانے کے لیے ہر حربہ استعمال کرتا ہے۔ گزشتہ دس سال سے نریندر مودی کی حکومت انڈیا میں ہے تو سب کو پتا ہے کہ کس طرح ان کا حکمران شدت پسندی فسطائیت کو خطرناک حد تک لے گیا ہے۔ ’’را‘‘ جو دنیا میں سب کو دہشت گردی کی علامت بن کے نظر آرہی ہے، جو نریندر مودی کا اقلیتوں کے ساتھ سلوک ہے ان کو وہ اُجاگرکرتے تھے اس لیے ان کو نشانہ بنایا گیا اور مار دیا گیا۔ نیپال اور کچھ یورپین Capitals کے علاوہ برطانیہ سے بھی اس طرح کی دہشت گردی اور شدت پسندی کی شکایتیں سامنے آرہی ہیں کہ وہ اپنے کئی سکھ رہنمائوں کو بھی نشانہ بنا کر مارنا چاہتے ہیں۔ برطانیہ میں اوتار سنگھ کو بھی زہر دے دیا گیا، جو کہ خالصتان تحریک کے ایک نامور راہنما تھے۔ انہوں نے بھی ایک ریفرنڈم کروایا تھا اور اب وہ کہہ رہے ہیں انہی خطوط پہ کینیڈا اور امریکا میں بھی کرائیں گے تو ظاہر ہے اس طرح کی چیزوں سے ہندوستان کی سبکی ہوتی ہے۔ دنیا میں ایسی شرپسندی اور دہشت گردی کے حوالے سے بدنام ہوتا ہے اب دنیا میں ہندوستان کو دہشت گرد ریاست کے طور پر دیکھا جارہا ہے۔ ہندوستان میں تمام اقلیتوں کے لیے جینا دوبھر کردیا گیا ہے۔

کہنے کو الیکشن آرہے ہیں، کہنے کو دنیا کی وہاں نام نہاد سب سے بڑی جمہوریت ہے مگر وہ وہاں ایسے تمام کام کررہے ہیں جو جمہوریت کی بھی نفی ہے، انسانی حقوق کی بھی پامالی ہے اور اگر بنیادی انسانی حقوق کے حوالے سے دیکھیں تو انڈیا کا ریکارڈ حد درجہ نچلے درجے پہ پہنچ چکا ہے۔ اس طرح لاہور میں مئی 2023ء میں پرمجیت سنگھ پنجوار کو قتل کروا دیا گیا۔ پاکستان کے دفتر خارجہ نے اس حوالے سے بات کی کہ کس طرح راولاکوٹ، ڈسکہ میں پاکستانی شہریوں کو جنہوں نے قتل کیا تھا انہیں فرار ہوتے ہوئے پکڑ لیا گیا اور تفتیش میں سامنے آیا کہ بھارتی ایجنسی اس میں ملوث تھی، پھر کلبھوشن یادیو کو دیکھ لیں پھر بلوچستان کے اندر ٹی ٹی پی اور علٰیحدگی پسندوں کو نہ صرف مالی مدد فراہم کی جارہی ہے بلکہ اسلحہ فراہم کیا جا رہا ہے۔ پاکستان کے اندر انتشار کی فضا پیدا کرنے اور بے یقینی پھیلانے کے لیے بھارت مکمل طور پر ملوث ہے اور ہر انتہا پسندی کو ہوا دینے میں انڈیا کا اہم کردار ہے، بلوچستان میں علٰیحدگی پسندی کی جتنی بھی نام نہاد تنظیمیں ہیں بی ایل اے، بلوچ آرگنائزیشن ہے ان کی فنڈنگ انڈیا کرتا ہے ان کو معلومات فراہم کرتے ہیں اور تربیت بھی دیتے ہیں کلبھوشن یادیو نیوی کا افسر پکڑے جانے سے بڑا ثبوت ان کے ملوث ہونے کا کیا ہوسکتا ہے۔