قال اللہ تعالیٰ وقال رسول اللہ ﷺ

197

ہم نے کہا ’’مت ڈر، تو ہی غالب رہے گا۔ پھینک جو کچھ تیرے ہاتھ میں ہے، ابھی اِن کی ساری بناوٹی چیزوں کو نگلے جاتا ہے یہ جو کچھ بنا کر لائے ہیں یہ تو جادوگر کا فریب ہے، اور جادوگر کبھی کامیاب نہیں ہو سکتا، خواہ کسی شان سے وہ آئے‘‘۔ آخر کو یہی ہوا کہ سارے جادوگر سجدے میں گرا دیے گئے اور پکار اٹھے ’’مان لیا ہم نے ہارونؑ اور موسیٰؑ کے رب کو‘‘۔(سورۃ طہ:68تا70)

سیدہ عائشہؓ فرماتی ہیں کہ میں نے رسول اللہؐ سے پوچھا، اگر مجھے معلوم ہوجائے کہ یہ لیلۃ القدر ہے، تو میں کیا پڑھوں؟ آپؐ نے فرمایا: یہ دعا پڑھو: ’’اللَّھْمَّ اِنََّ عْفْوّ َکرِم تْحِبّْ العَفوَ فَاعفْ عَنیِ‘‘ ترجمہ: ’’اے اللہ! تو بہت معاف کرنے والا ہے، معاف کرنا تجھے پسند ہے، پس تو مجھے معاف فرمادے‘‘۔ (ترمذی) نبی کریم ؐ بیان فرمایا: ’’مجھے لیلۃ القدر دکھائی گئی تھی، لیکن (اب) اسے بھول گیا (یامجھے بھلا دیا گیا) پس تم اسے رمضان کے آخری دنوں کی طاق راتوں میں تلاش کرو‘‘ (صحیح مسلم)