سپریم کورٹ نے ایف آئی اے کو صحافیوں کی گرفتاری سے روک دیا

148

اسلام آباد:چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے تین رکنی بینچ نے وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) کو صحافیوں کو مبینہ طور پر ہراساں کرنے کے خلاف ازخود نوٹس کیس کی اگلی سماعت تک کسی بھی صحافی کو گرفتار نہ کرنے کا حکم دیا۔

سماعت کے دوران سپریم کورٹ کی پریس ایسوسی ایشن کے وکیل بیرسٹر صلاح الدین نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ پرائیویسی کی خلاف ورزی کے نام پر صحافیوں کے خلاف کارروائی کی گئی۔ چیف جسٹس نے وکیل سے پوچھا کہ وہ ’پرائیویسی‘ کی تعریف کیسے کریں گے۔

صلاح الدین نے کہا کہ ایف آئی اے پریوینشن آف الیکٹرانک کرائمز ایکٹ (PECA) کے غلط استعمال کی عادی ہو چکی ہے۔

 انہوں نے مزید کہا کہ اسلام آباد ہائی کورٹ (آئی ایچ سی) نے پی ای سی اے کے سیکشن 20 کو کالعدم قرار دیا ہے۔ چیف جسٹس نے جب پوچھا کہ کیا فیصلہ چیلنج کیا گیا تو انہوں نے نفی میں جواب دیا۔