شانگلہ دہشت گرد حملہ

234

صوبہ خیبر پختونخوا کے ضلع شانگلہ میں بشام کے مقام پر بارود سے بھری گاڑی چینی انجینئروں کی وین سے ٹکراگئی جس میں 5 چینی اور ایک پاکستانی سمیت 6 افراد ہلاک ہوگئے چینی انجینئر داسو ہائیڈرو پاور کے بڑے منصوبے پر کام کررہے تھے۔ مختلف ترقیاتی منصوبے پر کام کرنے والے چینی ہنرمندوں کو دہشت گردی کا نشانہ بنانے کی یہ پہلی واردات نہیں ہے داسو ڈیم پر کام کرنے والے چینی ہنرمندوں پر اس سے پہلے بھی حملہ ہوچکا ہے۔ ایسے دہشت گردانہ حملوں کی اذیت اس وقت اور بڑھ جاتی ہے جب یہ دیکھتے ہیں کہ دہشت گرد اپنے مذموم مقاصد کے لیے ملک کے مہمانوں پر ہاتھ اٹھاتے ہیں۔ پاکستان میں دہشت گردی کے واقعات طویل عرصے سے پیش آرہے ہیں۔ دہشت گردی کی موجودہ لہر کا ہدف خاص طور پر چین کے منصوبے نظر آتے ہیں۔ یہ سانحات کراچی سے لے کر تربت تک پیش آتے ہیں۔ داسو ہائیدرو پاور پروجیکٹ جیسے دور دراز علاقوں میں بھی دہشت گرد پہنچ گئے ہیں۔ عسکری قیادت کئی بار سے دعویٰ کرچکی ہے کہ ہم نے ملک سے دہشت گردوں کا صفایا کردیا ہے لیکن دہشت گردی جب چاہتے ہیں جہاں چاہتے ہیں وہاں اپنی کارروائی کرڈالتے ہیں۔ جنوبی ایشیا کے بارے میں امریکی کانگریس کی ذیلی کمیٹی کے اجلاس کی جو روداد نشر کی گئی ہے اس کے مطالعے سے واضح ہوتا ہے کہ پاکستان کو چین اور روس سے دور رکھنا امریکی سیاسی تزویراتی مقاصد کا ایک حصہ ہے دہشت گردی کی موجودھ لہر کا مقصد یہی ہے کہ چین اور پاکستان میں بداعتمادی برقرار رہے۔ پاکستان کی امریکہ نواز خارجہ پالیسی کی وجہ سے چینی قیادت شکوک و شبہات رکھتی ہے سی پیک پر کام سست ہے چین نے تربیلا غازی بروتھا منصوبے پر کام روک دیا ہے لیکن چین کے بارے میں حکمرانوں اور عوام کی سطح پر دوستی پر اتفاق ہے۔