قال اللہ تعالیٰ وقال رسول اللہ ﷺ

181

طٰہٰ۔ہم نے یہ قرآن تم پر اس لیے نازل نہیں کیا ہے کہ تم مصیبت میں پڑ جاؤ۔ یہ تو ایک یاد دہانی ہے ہر اس شخص کے لیے جو ڈرے۔ نازل کیا گیا ہے اْس ذات کی طرف سے جس نے پیدا کیا ہے زمین کو اور بلند آسمانوں کو۔ وہ رحمان (کائنات کے) تخت سلطنت پر جلوہ فرما ہے۔ مالک ہے اْن سب چیزوں کا جو آسمانوں اور زمین میں ہیں اور جو زمین و آسمان کے درمیان میں ہیں اور جو مٹی کے نیچے ہیں۔ تم چاہے اپنی بات پکار کر کہو، وہ تو چپکے سے کہی ہوئی بات بلکہ اس سے مخفی تر بات بھی جانتا ہے۔ وہ اللہ ہے، اس کے سوا کوئی خدا نہیں، اس کے لیے بہترین نام ہیں۔(سورۃ طہ:1تا8)

سیدنا سلمان فارسیؓ فرماتے ہیں کہ نبی اکرمؐ نے ارشاد فرمایا: ’’اے لوگو! تم پر ایک عظیم اور مبارک مہینہ سایہ فگن ہونے والا ہے، ایسا مہینہ جس میں ایک ایسی رات شب ِ قدر ہے جو ایک ہزار مہینوں سے بڑھ کر ہے۔ اللہ تعالیٰ نے اس مہینہ کے دنوں کا روزہ فرض اور راتوں کی عبادت نفل قرار دی ہے، جو شخص اس مہینہ میں ایک نیک عمل کے ذریعہ قربِ خداوندی کا طالب ہو، وہ ایسا ہی ہے جیسے دیگر مہینہ میں فرض ادا کرے یعنی نفل کا ثواب فرض کے درجہ تک پہنچ جاتا ہے اور جو شخص کوئی فریضہ بجالائے، وہ ایسا ہے جیسے دیگر مہینوں میں ستر فرض ادا کرے یعنی رمضان میں ایک فرض کا ثواب ستر گنا ہوتا ہے۔ (مشکوٰۃ، البیہقی فی شعب الایمان)