قال اللہ تعالیٰ وقال رسول اللہ ﷺ

217

وہ کہتے ہیں کہ رحمان نے کسی کو بیٹا بنایا ہے۔ سخت بیہودہ بات ہے جوتم لوگ گھڑ لائے ہو۔ قریب ہے کہ آسمان پھٹ پڑیں، زمین شق ہو جائے اور پہاڑ گر جائیں۔ اس بات پر کہ لوگوں نے رحمان کے لیے اولاد ہونے کا دعویٰ کیا!۔ رحمان کی یہ شان نہیں ہے کہ وہ کسی کو بیٹا بنائے۔ زمین اور آسمان کے اندر جو بھی ہیں سب اس کے حضور بندوں کی حیثیت سے پیش ہونے والے ہیں۔(سورۃ مریم:88تا 93)

سیدنا سلمان فارسی رضی اللہ عنہ آپؐ کا ارشاد نقل کرتے ہیں کہ: ’’رمضان مبارک میں چار چیزوں کی کثرت کیا کرو، دو باتیں تو ایسی ہیں کہ تم ان کے ذریعہ اپنے رَبّ کو راضی کرو گے، اور دو چیزیں ایسی ہیں کہ تم ان سے بے نیاز نہیں ہوسکتے، پہلی دو باتیں جن کے ذریعہ تم اللہ تعالیٰ کو راضی کرو گے، یہ ہیں: ’’لا الٰہ الا اللہ‘‘ کی گواہی دینا اور اِستغفار کرنا، اور وہ دو چیزیں جن سے تم بے نیاز نہیں، یہ ہیں کہ تم اللہ تعالیٰ سے جنت کا سوال کرو اور جہنم سے پناہ مانگو‘‘۔ (ابنِ خزیمہ، ترغیب)