قال اللہ تعالیٰ وقال رسول اللہ ﷺ

215

کیا تم دیکھتے نہیں ہو کہ ہم نے اِن منکرین حق پر شیاطین چھوڑ رکھے ہیں جو اِنہیں خوب خوب (مخالفتِ حق پر) اکسا رہے ہیں؟۔ اچھا، تو اب اِن پر نزول عذاب کے لیے بیتاب نہ ہو ہم اِن کے دن گن رہے ہیں۔ وہ دن آنے والا ہے جب متقی لوگوں کو ہم مہمانوں کی طرح رحمان کے حضور پیش کریں گے۔ اور مجرموں کو پیاسے جانوروں کی طرح جہنم کی طرف ہانک لے جائیں گے۔ اْس وقت لوگ کوئی سفارش لانے پر قادر نہ ہوں گے بجز اْس کے جس نے رحمان کے حضور سے پروانہ حاصل کر لیا ہو۔(سورۃ مریم:83تا87)

سیدنا عبداللہ بن ابی ملیکہؓ سیدنا عبداللہ بن عمرو بن عاصؓ سے روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہؐ نے فرمایا: ’’روزہ دار کی دُعا اِفطار کے وقت رَدّ نہیں ہوتی‘‘۔ اور سیدنا عبداللہؓ اِفطار کے وقت یہ دُعا کرتے تھے: ’’اللّٰھم انی اسئلک برحمتک التی وسعت کل شیء ان تغفر لی‘‘۔ ترجمہ: ’’اے اللہ! میں آپ سے سوال کرتا ہوں آپ کی اس رحمت کے طفیل جو ہر چیز پر حاوی ہے، کہ میری بخشش فرمادیجیے۔‘‘ (بیہقی، ترغیب)زید بن خالدؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہؐ نے فرمایا کہ: ’’جس نے روزہ دار کا روزہ اِفطار کرایا یا کسی غازی کو سامانِ جہاد دیا، اس کو بھی اتنا ہی اجر ملے گا۔‘‘ (بیہقی شعب الایمان، مشکوٰۃ)