قال اللہ تعالیٰ وقال رسول اللہ ﷺ

219

اے محمدؐ، ہم تمہارے رب کے حکم کے بغیر نہیں اْترا کرتے جو کچھ ہمارے آگے ہے اور جو کچھ پیچھے ہے اور جو کچھ اس کے درمیان ہے ہر چیز کا مالک وہی ہے اور تمہارا رب بھولنے والا نہیں ہے۔ وہ رب ہے آسمانوں کا اور زمین کا اور اْن ساری چیزوں کا جو آسمان و زمین کے درمیان ہیں پس تم اْس کے بندگی کرو اور اْسی کی بندگی پر ثابت قدم رہو کیا ہے کوئی ہستی تمہارے علم میں اس کی ہم پایہ؟۔ انسان کہتا ہے کیا واقعی جب میں مر چکوں گا تو پھر زندہ کر کے نکال لایا جاؤں گا؟۔ کیا انسان کو یاد نہیں آتا کہ ہم پہلے اس کو پیدا کر چکے ہیں جبکہ وہ کچھ بھی نہ تھا؟۔(سورۃ مریم:64تا67)

سیدنا عبداللہ بن عمرؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہؐ، سیدنا عمر بن خطابؓ کو کچھ مال دیا کرتے تھے تو جناب عمرؓ عرض کرتے تھے کہ یا رسول اللہ! مجھ سے زیادہ احتیاج رکھنے والے کو عنایت کیجیے۔ تو آپؐ نے فرمایا کہ یہ مال لے لو اور خواہ اپنے پاس رکھو، خواہ صدقہ دے دو۔ اور جو اس قسم کے مال سے تمہارے پاس آئے اور تم نے اس کی خواہش نہیں کی اور نہ سوال کیا ہو تو اس کو لے لیا کرو اور جو اس طرح نہ ہو، اس کے پیچھے اپنے نفس کو مت لگاؤ۔ سالم نے کہا کہ اسی وجہ سے عبداللہ بن عمرؓ کسی سے کچھ نہ مانگتے تھے اور اگر کوئی دیتا تھا تو رد نہ کرتے تھے۔ (مسلم)