امن و امان کے خدشات کے پیش نظر PB-21 میں دوبارہ گنتی روکنے کا حکم

192

اسلام آباد:امن و امان کی موجودہ صورتحال کے پیش نظر الیکشن کمیشن آف پاکستان (ECP) نے PB-21 کوئٹہ میں دوبارہ گنتی کا عمل روکنے کا حکم دے دیا۔

یہ فیصلہ اس وقت سامنے آیا جب انتخابی ادارے نے قومی اور صوبائی اسمبلیوں کے مختلف حلقوں میں مبینہ انتخابی دھاندلی سے متعلق متعدد درخواستوں کی سماعت کی۔

” PB-21 کوئٹہ میں دوبارہ گنتی کے عمل کے دوران سیکیورٹی کی خلاف ورزی کے جواب میں الیکشن کمیشن پاکستان  نے خدشات کو دور کرنے کے عزم کا اظہار کرتے ہوئے ریمارکس دیے، “ہم یہاں ہونے والی زیادتیوں کو سننے کے لیے بیٹھے ہیں۔

ان  کا کہنا تا کہ انتخابی نگراں ادارے نے چار اراکین کی تشکیل کیے ۔ واقعہ کی تحقیقات کے لیے ممبر فیکٹ فائنڈنگ کمیٹی جہاں شرپسندوں نے آر او کے دفتر میں گھس کر ریکارڈ کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کی۔

دریں اثنا، ایک الگ درخواست میں کہا گیا ہے کہ این اے 71 سیالکوٹ کے ریٹرننگ افسر سمن کے باوجود الیکشن کمیشن پاکستان کے سامنے پیش نہیں ہوئے جس کے باعث سماعت 22 فروری تک ملتوی کردی گئی۔

این اے 58 چکوال اور پی پی 87 خوشاب کے نتائج روکنے کی درخواست کا جواب دیتے ہوئے کمیشن نے حکام کو فیصلے کا اعلان کرنے سے قبل رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کی۔

این اے 117 کیس کی سماعت کے دوران پولیس کی رکاوٹ اور ریٹرننگ افسر کے داخلے میں رکاوٹ کی ویڈیو پیش کی گئی۔

کمیشن نے اس معاملے پر اپنا فیصلہ محفوظ کرلیا۔ این اے 13 میں درخواست گزار کو 22 فروری تک توسیع دیتے ہوئے ای سی پی نے پی بی 17 بریت کیس میں اپنے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے کہا کہ ہم یہاں گالیاں سننے بیٹھے ہیں۔

کمیشن نے حتمی نوٹیفکیشن جاری کرنے کی درخواست مسترد کرتے ہوئے آر او کو نوٹس جاری کردیا۔ مزید برآں، ای سی پی نے حلقوں کے لیے نوٹس جاری کیے جن میں این اے 251، این اے 154 لودھراں، این اے 263، پنجاب اسمبلی کے حلقے پی پی 41، 45، 46، 49، 97، 50، 51، 122105، 164، 190، 190، 2927 شامل ہیں۔

بلوچستان کے چار حلقوں (PB-28، 38، 48، اور 50) اور PK-30 کو بھی نوٹس جاری کیے گئے، کمیشن نے نشاندہی شدہ مسائل کو حل کرنے کے لیے 21 اور 22 فروری تک رپورٹیں طلب کیں۔