سرکاری ملازمین کو قرضوں کی فراہمی میں کوئی معیار نہیں، صدر مملکت

213
social attitudes

اسلام آباد: صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے کہا ہے کہ سرکاری ملازمین کو قرضوں کی فراہمی میں ایسا لگتا ہے کہ کوئی معیار نہیں ہے کہ کس ملازم کو کب اور کیسے باقاعدہ فہرست سے ترجیحی فہرست میں شامل  کرنا ہے جبکہ آڈیٹر جنرل آف پاکستان نے سرکاری ملازمین کو قرضوں کی فراہمی میں قواعد کی خلاف ورزیوں کی نشاندہی کی ہے۔

صدر مملکت نے آڈیٹر جنرل کو اپنے خط میں سرکاری ملازمین کو قرضے دینے میں میرٹ اور معیار کی خلاف ورزیوں پر تحفظات کا اظہار کیا تھا،آڈیٹر جنرل نے خط کے بعد ایک خصوصی تحقیق میں موجودہ نظام میں خامیوں اور قواعد کی خلاف ورزیوں کی نشاندہی کی تھی۔

صدر عارف علوی نے خط میں شفافیت، میرٹ اور انصاف یقینی بنانے کیلئے قرضوں کے موجودہ نظام کا جائزہ لینے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ قرض کے لیے دو الگ الگ فہرستیں ”باقاعدہ” اور ”ترجیحی” فہرست مرتب کی جارہی ہیں۔