پانچ روزہ عالمی کتب میلہ 14دسمبر سے ایکسپو سینٹر میں شروع ہو گا

838

کراچی(رپورٹ:منیرعقیل انصاری) پاکستان پبلشرز اور بک سیلرز ایسوسی ایشن کے تحت 18واں کراچی انٹرنیشنل بک فیئر2023 کراچی ایکسپو سینٹر میںجمعرات 14دسمبر سے شروع ہو رہا ہے پانچ روزہ کتب میلہ پیر 18دسمبر تک جاری رہے گا ۔

عالمی کتب میلے میں پاکستان، ترکی، سنگاپور، چین، ملائیشیا، برطانیہ، متحدہ عرب امارات سمیت17 ممالک کے تقریباً 40 ادارے حصہ لے رہے ہیں ۔

نمائش میں 330 سے زائد اسٹال لگائے جائیںگے پاکستان بھر سے نامور پبلشرز بھی اپنے اسٹال لگا رہے ہیں نمائش میں انتہائی کم قیمت میں کتابیں دستیاب ہوں گی ۔ نمائش میں اس سال چار لاکھ سے زائد افراد کی آمد متوقع ہے ۔

نمائش کی افتتاحی تقریب کے مہمان خصوصی نگران وزیر اعلی سندھ جسٹس(ر) مقبول باقر ہوں گے جبکہ مہمان اعزازی نگران صوبائی وزیربرائے ِاطلاعات، سماجی امور تحفظ اور صدر آرٹس کانسل محمد احمد شاہ ہوں گے۔

اس عالمی کتب میلے کی افتتاحی تقریب جمعرات 14دسمبر 2023کو ہوگی۔پاکستان پبلشرز اور بک سیلرز ایسوسی ایشن کے چیئرمین عزیر خالد اورکنوینر کے۔ آئی۔ بی۔ ایف وقار متین نے پیر کے روز مقامی ہوٹل میں ہونے والی پریس کانفرنس میں صحافیوں کو اس عالمی میلے کی تفصیلات سے آگاہ کیا۔

اس موقع پر پاکستان پبلشرز اور بک سیلرز ایسوسی ایشن کے چیئرمین عزیز خالد، کنوینر وقار متین خان،ڈپٹی کنوینر نا صر حسین، ندیم مظہر، ایم۔ اقبال غازیانی، اقبال صالح محمد، ندیم اختر، کامران نورانی، اور سلیم عبدالحسین،سعد بن عزیز، اصغر زیدی اور اویس مرزا جمیل بھی موجود تھے۔

پاکستان پبلشرز اور بک سیلرز ایسوسی ایشن کے چیئرمین عزیر خالدنے پریس کانفرنس کے دوران صحافیوں کے سوالات کے جوابات دیتے ہوئے کہا کہ پاکستانی کاغذ کتابوں کے لئے معیاری نہیں جبکہ درآمدی کاغذکی قیمتےں آسمان سے باتیں کر رہی ہیں اگر حکومت درآمدی کاغذ پر عائد ڈیوٹی کی شرح کم سے کم کر دے تو کتابوں کی قیمتیں50ٰٰفیصد تک کم ہو جائیں گی ۔

انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان میں 80فیصد آبادی دیہی علاقوں میں رہتی ہے جہاں انٹر نیٹ یا جدیدٹیکنالوجی سے استفادہ کسی صورت ممکن نہیں اس لئے شائع کتابوں کی اہمیت کم نہیں ہو سکتی ۔

قبل ازیں پریس کانفرنس کرتے ہوئے عزیز خالد نے کہا کہ اس طرح کے کتب میلے اب صرف عا م میلوں کی حیثیت نہیں رکھتے نہ ہی یہ صرف اور صرف پبلشرز کو ایک سادہ سا پلیٹ فارم مہیا کرتے ہیں بلکہ موجودہ دور میں (کے ۔آئی۔بی۔ایف) جیسے کتب میلے پاکستان کے مثبت پہلوو¿ںکو اُجاگر کرتے ہیں ۔

عزیز خالد کا کہنا تھا کہ (کے۔آئی۔بی۔ایف) کا حالیہ ایڈیشن پچھلے تمام ایونٹس کے مقابلے میں منفرد ہو گا جس میں اس عالمی کتب میلے کے ذریعے پیشہ ورانہ مہارت اور دیگر امور کا تبادلہ بھی کیا جائے گا۔

چیئرمین پاکستان پبلشرز اینڈ بُک سیلرز ایسو سی ایشن نے اس بات پر زور دیا کرا چی کتب میلے کے انعقاد سے ہم اپنے معاشرے کو اقدار، انسانیت، برادشت اور تہذیب کا درس دیتے ہیں۔

(‘کے۔آئی۔بی۔ایف)۔ کا مقصد پاکستانی نوجوان اور طلبہ کو یہ باور کرانا ہے کہ وہ اس آنے والے وقت میں مختلف فنون اور شعبوں میں علم وہنر حاصل کر کے اپنے ملک و قوم کی ترقی میں بنیادی کردار ادا کریں گے۔

کے آئی بی ایف کے کنوینئر وقار متین نے کہا کہ 2005 سے لگاتار منعقد ہونے والے کرا چی بین الاقوامی کتب میلے کو پاکستان کے سب سے بڑے تجارتی میلے کا بھی اعزاز حاصل ہے ۔

یہ میلہ تمام پبلشرز، ڈسٹربیوٹرز، ملکی و غیرملکی پبلشرز، لائبریرینز اور صارفین کو ایک پلیٹ فارم پر لاتا ہے۔وقار متین کا کہنا تھا کہ ہر سال ہونے والا یہ عالمی میلہ پاکستان بھر کے لاکھوں طلبہ، والدین، ادبی و تدریسی شخصیات اور مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد کی خاص توجہ کا مرکز رہا ہے۔

وقار متین نے اس عالمی میلے میں حصہ لینے والے پبلشرز کا خصوصی شکریہ ادا کیا جن کی وجہ سے یہ کتب میلہ اپنی کامیابیوں کا تسلسل برقرار رکھ سکا ہے اور ہر سال ریکارڈتوڑ تعداد میں لوگ اس میں شرکت کرتے ہیں۔