جماعت اسلامی سندھ کے تحت سکھر میں انتخابی کنونشن

564

جماعت اسلامی سندھ نے سکھر میں مرکزی امیر سراج الحق کی زیرصدرات انتخابی کنونشن منعقدکرکے اپنی انتخابی مہم کا آغازکردیا ہے۔ مہران کلچر سینٹر میں ہونے والے کنونشن میں بالائی سندھ کے 10اضلاع کشمور، جیکب آباد، شکارپور، قمبر شہدادکوٹ، لاڑکانہ، دادو، گھوٹکی، خیرپور، نوشہروفیروز اور سکھرسے نامزد مردو خواتین امیدواران اور ضلعی ذمے داران نے بھرپور شرکت کی۔ تقریب سے نائب امراء جماعت اسلامی لیاقت بلوچ، اسداللہ بھٹو، ڈاکٹر معراج الہدیٰ صدیقی، امیر سندھ محمد حسین محنتی، نائب امیر ممتاز حسین سہتو اور جنرل سیکرٹری کاشف سعید نے بھی خطاب کیا۔ حلقہ خواتین کی نمائندگی ڈپٹی سیکرٹری جنرل عطیہ نثار اور ناظمہ سندھ رخشندہ منیب نے کی۔ یاد رہے کہ اس سے قبل 16جولائی کو لوئر سندھ کا کنونشن بھی ہوچکا ہے۔ امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے اپنے صدارتی خطاب میں کہا کہ 8فروری کو آزمودہ پارٹیوں کی خدانخواستہ جیت پاکستان کی شکست ہوگی۔ شریک چیئرمین پی پی کی تجویز کردہ قومی حکومت کا مطلب جاگیرداروں، سرمایہ داروں اور باہر سے لا کر ٹیکنوکریٹس کو دوبارہ مسلط کرنا ہے، یہی گروہ کئی دہائیوں سے عوام کا خون نچوڑ رہا ہے، قومی حکومت کا آئین میں کوئی ذکر نہیں، قوم نے 16ماہ 13جماعتوں کی مشترکہ حکومت دیکھ لی، جو اب کہہ رہے ہیں ملک ابو بچائیں گے، عوام کو بتائیں پہلے کون اقتدار میں تھا؟ پیپلزپارٹی نے سندھ پر لگاتار 15برس حکومت کی، صوبہ تباہ حال، ڈاکو راج قائم ہے۔ سندھ میں پریا کماری ودیگر ہندو بچیوں کا اغوا، جان محمد مہر سمیت صحافی قتل ہو رہے ہیں، کراچی تباہ کردیا گیا۔ پی پی، ن لیگ نے غزہ کے لیے ایک جلسہ نہیں کیا، امریکا سے خوف زدہ حکمران طبقہ کہتا ہے فلسطین ان کا ایشو نہیں، کورونا اور سیلاب میں غریب پاکستانیوں کی خبرگیری بھی ان کا مسئلہ نہیں تھا، ان کا ایشو خود اور بچوں کو اقتدار میں رکھنا اور بیرون ملک جائدادیں بنانا ہے، عوام روٹی کے محتاج، حکمرانوں کے بینک بیلنس اور شوگر ملوں میں اضافہ ہو رہا ہے۔ نام نہاد بڑی پارٹیاں تھانہ، پٹوار اور دولت کی بنیاد پر سیاست کرتی ہیں، ان کے لیڈران میں اہلیت نہیں، قوم الیکشن میں مافیاز کی سیاست دفن کردے۔ انہوں نے امیدواران وذمے داران کو مخاطب ہوتے ہوئے کہا کہ سندھ میں جماعت اسلامی کے امیدواران یہ نہ دیکھیں کہ ان کے مدمقابل کتنا بڑا جاگیردار ہے، آپ اسلام، پاکستان کے سفیر اور عوامی خدمت کی مثال ہیں، اگر افغانیوں نے امریکا اور اہل فلسطین نے اسرائیل کو سبق سکھایا تو ہم بھی پاکستان میں استعمار کے ایجنٹوں کو ووٹ کی طاقت سے شکست دیں گے۔ تحریک اسلامی میں مایوسی کی کوئی جگہ نہیں، ناامیدی کینسر سے بدتر ہے، کامیابی اسی میں ہے کہ اللہ اور اس کی مخلوق ہم سے راضی ہوجائے۔ امیر جماعت نے امیدواران، مقامی قائدین اور کارکنان کو ہدایات جاری کیں کہ آئند 60 دنوں کا مربوط منصوبہ تشکیل دیکر عوام میں جائیں اور جماعت اسلامی کے اسلامی فلاحی پاکستان کے پیغام کو عام کریں۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ جماعت اسلامی اقتدار میں آکر سب سے پہلا ایکشن سودی نظام کے خلاف لے گی، پی ڈی ایم اقتدار میں رہی جس کے سربراہ ایک مذہبی جماعت کے قائد تھے، توقع تھی کہ وہ کم ازکم سود کو ختم کروائیں گے، ایسا نہ ہوسکا، جماعت اسلامی یہ فریضہ سرانجام دے گی، ہم معیشت کو زکوٰۃ اور عشر کے اصولوں پر استوار کریں گے۔ جماعت اسلامی نوجوانوں میں مقبول ہو رہی ہے، ہم پڑھے لکھے نوجوانوں میں سرکاری زرعی زمینیں تقسیم کریں گے، انہیں روزگار دیا جائے گا۔ پاکستان ظالم جاگیرداروں، لینڈ اور ڈرگ مافیا کے لیے نہیں بنا، ملک اس لیے آزاد ہوا کہ یہاں اسلامی نظام قائم ہو، بے لاگ احتساب اور عدل وانصاف کا بول بالا ہو، جہاں ہر شخص اپنے آپ کو محفوظ تصور کرے، صرف جماعت اسلامی ہی ملک میں اسٹیٹس کو ختم کرسکتی ہے۔
مرکزی نائب امیر و ناظم انتخابات لیاقت بلوچ نے کہا ہے کہ مہنگائی معیشت کی بدحالی سمیت پاکستان کو بحرانوں سے صرف جماعت اسلامی ہی نکال سکتی ہے۔ آزاد، خود دار، کرپشن فری، اسلامی و خوشحال پاکستان بنانا جماعت اسلامی کا منشور ہے۔ اسٹیبلشمنٹ کو 8 فروری کے انتخابات میں اپنی مداخلت کرکے ووٹ اور الیکشن کو سوداگروں کو مسلط کرنے کا ذریعہ نہیں بننا چاہیے۔ سب کو لیول پلینگ کے ساتھ سیاست و میڈیا کوریج کا بھی آئین کے مطابق حق ملنا چاہیے۔ جماعت اسلامی اتحاد امت کی علمبردار، انتخابات میں اپنے نشان وجھنڈے پر حصہ لیں گے۔ قومی حکومت کے شوشے کے ذریعے ایک بار پھر آٹھ فروری کے انتخابات کے حوالے سے بے یقینی پیدا کی جارہی ہے حالانکہ یہ تاریخ عدالتی حکم اور الیکشن کمیشن و صدر پاکستان نے متفقہ طور فائنل کی ہے۔ ہم ایک با پھر کہے رہے ہیں صاف و شفاف اور غیر جانبدار انتخابات ہی مسائل کا حل ہیں۔ مرکزی نائب امیر اسداللہ بھٹو نے کہا کہ جماعت اسلامی بذریعہ انتخابات ملک میں انقلاب اور حقیقی تبدیلی کے لیے جدوجہد پر یقین رکھتے ہیں۔ ذمہ داران رابطہ عوام میم تیز اور کارکنان فی کس 20 ہزار روپے الیکشن فنڈ بروقت جمع کراکے ایثار وقربانی کی شروعات اپنی ذات سے کریں۔ مرکزی نائب ڈاکٹر معراج الہدیٰ صدیقی نے کہاکہ ملک میں حقیقی پارٹی اور مخلص قیادت صرف جماعت اسلامی کے پاس ہے جو ملک وقوم کی تقدیر بدلنے کا عزم رکھتی ہے۔ صوبائی امیر محمد حسین محنتی نے کہا کہ جماعت اسلامی نے انتخابی کنونشن منعقد کرکے آج سے سندھ میں اپنی انتخابی مہم کا اغاز کردیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ قومی کی قسمت کے فیصلے انتخابات سے ہوتے ہیں۔ انتخابات جہاد سے کم حیثیت نہیں رکھتے۔ جماعت اسلامی رابطہ عوام اور جدوجہد اس لیے کر رہی ہے کہ ظالمانہ وڈیرہ شاہی ختم کرکے اسلام کا عادلانہ نظام نافذ ہوسکے۔ اس طرح صوبائی نائب امیرحافظ نصراللہ چنا کی دعا سے کنونشن اپنے اختتام اور تمام شرکاء ایک نئے جذنے اور جیت کی امید پر اپنی اپنی منزل کی طرف روانہ ہوگئے۔