غلط کو غلط کہیں گے لیکن مستقل دشمنی نہیں کرینگے، مولانا فضل الرحمن

397
intellectual

پشاور: امیرجمعیت علماء اسلام  (جے یو آئی ف) مولانا فضل الرحمن نے کہا ہے کہ اداروں کیساتھ اختلاف آجاتاہے غلط کو غلط کہیں گے لیکن مستقل دشمنی نہیں، ہم اپنے مینڈیٹ کا تحفظ چاہتے ہیں دھاندلی کسی صورت برداشت نہیں کریں گے،دھاندلی اگر ہمارے حق میں بھی ہو جائے تو بھی سنگین کی جرم ہے۔

مولانا فضل الرحمن نے کہاکہ قومی اسمبلی میں پی ٹی آئی کے30 اراکین نے بغاوت کی لیکن ہم نے ان کو وہاں بھی قبول نہیں کیا، اسلام کے مقابلے میں چار طرح کے باطل فرقے یہود،نصاری، مشرکین ، منافقین وجود میں آئے۔

انہوں نے کہاکہ جو خرابیاں یہود نصاری مشرکین اور منافقین میں تھیں وہی آج کے دور کا کلمہ گو مسلمان میں آئی ہیں،ان عادتوں سے مسلمانوں کو نجات کیسے نجات دلانی ہے کہ کیسے ان کی جان چھوٹے گی ۔یہود ونصاری کے پیروی کرنا منافقین کی علامت تھی ۔یہ تو منافقین کی علامت تھی کہ اگر دنیاوی نفع ملتا تو راضی ہوتے ورنہ ناراض ہو جاتے ۔

جے یو آئی کے سربراہ کا کہنا تھا کہ  دین کے معاملے میں جھگڑے فساد آڑے نہیں آتے دنیا کی طلب ہو تو ہماری حالات تبدیل ہوجاتے ہیں، اسلامی مملکت میں جبری امامت نہیں ہوتی، حاکمیت اعلی اللہ تعالی کی ہے، قانون سازی قرآن وسنت کے مطابق ہوگی ، ہم نے اپنے معاشرے کی تربیت اسلامی خطوط پر کرنی ہوگی۔