اسرائیل کے اندر سے دبائو

457

اسرائیلی وزیر جنگ بن گوئیر نے اسرائیل کے نام نہاد جمہوری چہرے سے نقاب کھینچ دی ہے اور کہا ہے کہ جو بھی حماس کی حمایت کرتا ہے اسے ختم کردینا چاہیے۔ اسرائیل میں انتہا پسندی اس قدر انتہا پر ہے کہ ان کا وزیر بے سوچے سمجھے ہذبان بک رہا ہے۔ اس نے حال ہی میں اسرائیل کی غیر قانونی بستیوں میں 25 ہزار ہتھیار تقسیم کیے ہیں۔ یہ شخص خود امریکا اور اسرائیل میں دہشت گرد قرار دی گئی تنظیم کا حصہ رہا ہے اور 53 مقدمات میں فرد جرم کا سامنا کرچکا ہے۔ ایسا شخص کھلم کھلا کہتا ہے کہ جب میں یہ کہتا ہوں کہ حماس کو ختم کردینا چاہیے تو اس کا مطلب یہ ہے کہ جو بھی حماس کو ایک ٹافی بھی پہنچائے وہ سب دہشت گرد ہیں۔ اسرائیل کی عدالت نے اس شخص کو دہشت گرد قرار دیا تھا اور اسے لازمی فوجی خدمات سے بھی مستثنیٰ قرار دیا تھا لیکن نیتن یاہو نے اسے وزیر قومی سلامتی بنا ڈالا۔ اب اسی نیتن یاہو کے خلاف اسرائیل میں زبردست احتجاج ہوا ہے اور اس کے استعفیٰ کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ اتوار کے روز تل ابیب کی گلیاں اور سڑکیں مظاہرین سے بھر گئی تھیں۔ نیتن یاہو پر اندر سے دبائو میں اضافہ ہورہا ہے جبکہ ساری آزاد دنیا اسرائیل کو دہشت گرد قرار دے رہی ہے۔ جنوبی افریقا نے باضابطہ طور پر مطالبہ کیا ہے کہ عالمی عدالت انصاف اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو پر جنگی جرائم میں مقدمہ چلائے۔ اس سلسلے میں عالم اسلام، او آئی سی اور عرب لیگ وغیرہ کو اپنا کردار ادا کرنا ہوگا۔