مسئلہ فلسطین پر تماشائی مسلم حکمرانوں کو تاریخ معاف نہیں کرے گی، سراج الحق

454
Gaza march

پشاور: امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق نے کہا ہے کہ مسئلہ فلسطین پر اسلامی ممالک کے تماشائی بنے حکمرانوں  کو تاریخ کبھی معاف نہیں کرے گی۔

المرکز الاسلامی پشاور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ الیکشن انعقاد سے متعلق سپریم کورٹ کے احکامات قابل تحسین ہیں، چیف جسٹس نے قوم کو کنفیوژن، بے یقینی کی صورتحال سے نکالنے کے لیے احسن کردارادا کیا۔ الیکشن کمیشن کی جانب سے انتخابات کے انعقاد کا شیڈول دینے کا بھی خیر مقدم کرتے ہیں۔

سراج الحق نے کہا کہ حکومت افغان مہاجرین کو جلدبازی میں دربدر نہ کرے۔ پاکستان افغانستان حکومتیں مشترکہ کمیشن تشکیل دے کر ان کی باعزت واپسی کا شیڈول بنائیں۔ مسئلہ فلسطین پر پاکستان اور دیگر اسلامی ممالک کے حکمرانوں کی خاموشی امریکا کے خوف کی وجہ سے ہے، یہ تماشائی کا کردار ادا کرتے رہے تو تاریخ انہیں کبھی معاف نہیں کرے گی۔

انہوں نے کہا کہ امت بے چین ہے۔ غزہ کو اسرائیلی جارحیت سے بچانے کے لیے اسلامی ممالک کی حکومتیں اہل فلسطین کی سیاسی، مالی اور عسکری مدد کریں، عملی اقدامات نہ کیے گئے تو حکمرانوں کا احتساب ہو گا۔ فلسطین پر اسلامی سربراہی کانفرنس بلائی جائے۔ معرکہ غزہ حق و باطل کی لڑائی ہے، اسرائیل فلسطینیوں کی زمین پر قابض، ان کے قتل عام میں ملوث ہے۔

امیر جماعت نے کہا کہ سوشل اور مغربی میڈیا پر طاقتور لابیز کے کنٹرول کے باوجود عالمی سطح پر عوام کی اہل فلسطین کے حق میں آواز قابل تحسین ہے۔ جماعت اسلامی 19 نومبر کو لاہور میں اہل غزہ سے اظہار یکجہتی کے لیے ایک اور تاریخی مارچ کا انعقاد کرے گی۔

سراج الحق نے کہا کہ ہم نگراں حکومت کی جانب سے بجلی، پٹرول کے بعد گیس کی قیمتوں میں بے تحاشا اضافہ کے فیصلے کومسترد کرتے ہیں اور اسے فی الفور واپس لینے کا مطالبہ کرتے ہیں۔ جماعت اسلامی نے بجلی بلوں میں پندرہ قسم کے ٹیکسز کی شمولیت کو بھی عدالت میں چیلنج کررکھا ہے۔ حکومت غریبوں کو ٹارگٹ بنانے اور خون نچوڑنے کے بجائے 1200 ارب کی بجلی چوری،سرکاری اشرافیہ کی مفت خوری اور لائن لاسز ختم کرنے پر توجہ دے۔ حکمران طبقات مراعات، پروٹوکول کے اخراجات کو قابو میں لائیں۔

اس موقع پر ایم این اے عبدالاکبر چترالی، سیکرٹری جنرل جماعت اسلامی کے پی عبدالواسع اور سابق سینئر وزیر عنایت اللہ خان بھی موجود تھے۔ امیر جماعت اسلامی نے بعدازاں اکوڑہ خٹک میں مولانا سمیع الحق شہید کانفرنس سے خطاب کیا، جس میں انہوں نے اتحاد امت کی ضرورت پر زور دیا اور علمااکرام سے اپیل کی کہ وہ منبرومحراب کے ذریعے ملک میں اسلامی نظام کے نفاذ کی جدوجہد کریں۔

امیر جماعت نے کہا کہ ملک سابقہ حکومتوں کے غلط فیصلوں کے نتیجے میں بیک وقت سیاسی، معاشی و سیکورٹی مسائل سے دوچار ہے۔ ن لیگ پر مشتمل اتحاد پی ڈی ایم، پیپلز پارٹی اور پی ٹی آئی موجودہ مہنگائی، بے روزگاری اور معیشت کی تباہی میں برابر کی ذمے دار ہیں۔ احتساب کا نظام ناکارہوچکا، طاقتور اور وی آئی پی اپنے آپ کو قانون سے بالاتر سمجھتا ہے۔

سراج الحق کا کہنا تھا کہ  عالمی قرضوں کی ادائیگی کا سارابوجھ عوام برداشت کررہے ہیں، حکمران طبقات عیاشیوں اور مراعات پر معمولی سمجھوتا کرنے کے لیے بھی تیار نہیں۔ سابقہ حکمرانوں نے عالمی مالیاتی اداروں کے تابع ہوکر پالیسیاں تشکیل دیں، قوم کو آئی ایم ایف کا غلام بنایا، نگراں حکومت بھی یہی کام کررہی ہے، اسے کس نے اختیار دیا کہ بجلی و گیس کی قیمتوں میں بے تحاشا اضافہ کردے۔ عوام کے لیے جینا حرام کر دیا گیا، ظالمانہ نظام نے انہیں ہرطرف سے جکڑلیا ہے۔ قوم اسلامی فلاحی ریاست کی تشکیل کے لیے جماعت اسلامی کا ساتھ دے۔

سراج الحق نے کہا کہ امریکا اسرائیلی جارحیت کی کھلم کھلا حمایت کررہا ہے۔ غزہ میں مسلسل بچوں، خواتین کا قتل عام جاری ہے۔ صیہونی ریاست اقوام متحدہ کی قراردادوں اور عالمی قوانین کی مسلسل خلاف ورزی کررہا ہے، اس کے توسیع پسندانہ عزائم کو نہ روکا گیا تو خدانخواستہ غزہ پر قبضہ کے بعد گریٹر اسرائیل کا ناپاک منصوبہ پڑوسی اسلامی ممالک حتی کہ ایران اور پاکستان کے لیے بھی خطرہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستانیوں نے جماعت اسلامی کی اپیل پر غزہ سے اظہار یکجہتی کے لیے ہونے والے مظاہروں میں بھرپور شرکت کرکے فلسطینی عوام اور قیادت کے دل جیت لیے۔ ہم مظلوم مسلمانوں کے حق میں جہاں ایک طرف مظاہروں اور مارچز کے ذریعے اسلامی ممالک اور خصوصی طور پر پاکستان کے حکمرانوں کے ضمیر جگانے کی کوشش کررہے ہیں وہیں الخدمت فاؤنڈیشن کے تحت غزہ کے لیے عطیات بھی اکٹھے کررہے ہیں، قوم سے بھرپور تعاون کی اپیل ہے۔