بھارت میں مسلمان طلبہ کو ہراساں کرنا معمول بن گیا، ایک اور بچہ شکار

501

نئی دہلی: بھارت میں مودی سرکار میں مسلمانوں پر زمین تنگ ہوتی جا رہی ہے، ہندو انتہا پسند آئے روز سرعام تشدد کرکے مسلمانوں کو جان سے مار رہے ہیں۔ اسی دوران اسکولوں میں مسلمان طلبہ کے ساتھ نفرت آمیز سلوک اور ہراساں کرنے کے ساتھ تشدد کے واقعات بھی بڑھتے جا رہے ہیں۔

ایک نئے واقعے میں ریاست اترپردیش کے علاقے کیلاش نگر میں اسکول ٹیچر نے مسلم طلبہ کو ہراساں کیا اور کہا کہ تم لوگوں کا آزادی کی جنگ میں کیا کارنامہ تھا؟ تم لوگوں کو تو پاکستان چلے جانا چاہیے۔ میڈیا ذرائع کے مطابق اسکول ٹیچر نے نفرت اگلتے ہوئے اسلام کی توہین بھی کی۔

واضح رہے کہ چند روز قبل ہی مظفر نگر میں اسکول ٹیچر کی جانب سے ہندو طلبہ کے ہاتھوں مسلمان طلبہ کو پٹوانے کا واقعہ پیش آیا تھا، جس کے بعد اب کیلاش نگر میں ٹیچر ہی سے مسلمانوں سے نفرت اور تعصب کا  ایک اور واقعہ سامنے آ گیا، جس میں اسکول ٹیچر نے اسلام سے متعلق توہین آمیز کلمات کہے اور مسلم طلبا کے ساتھ ہتک آمیز رویہ اختیار کیا۔

کلاس ٹیچر ہیما گلاٹی نے بھارتی خلائی مشن کے چاند پر پہنچنے کے دن اسلام کا خوب مذاق بنایا اور طلبہ کو متنفر کیا کہ اسلام علم و آگہی کے خلاف ہے۔ ٹیچر نے خانہ کعبہ کی بھی توہین کی۔ ہیما گلاٹی نے کہا کہ تم مسلمانوں نے انگریزوں سے آزادی کے لیے کوئی جدوجہد نہیں کی۔ تم لوگ ہندوستانی ہو ہی نہیں۔ تمہیں تو پاکستان چلے جانا چاہیے۔ مسلم بچوں کے والدین نے ٹیچر کے خلاف احتجاج کیا اور تھانے جاکر شکایت بھی درج کرائی۔ جس پر پولیس نے ٹیچر کے خلاف مقدمہ درج کرکے کارروائی کا آغاز کردیا۔