پی ٹی آئی کا 90 دن میں الیکشن کیلیے سپریم کورٹ جانے کا اعلان

299
not acceptable

اسلام آباد: پی ٹی آئی نے اسمبلی کی تحلیل کے 90 روز کے اندر الیکشن کے انعقاد کے لیے سپریم کورٹ جانے کا اعلان کردیا۔

وفاقی دارالحکومت میں نیوز کانفرنس کرتے ہوئے رہنما پی ٹی آئی شاہ محمود قریشی نے کہا کہ تحریک انصاف کے کارکنان پر پریشر بڑھایا جا رہا ہے۔ گزشتہ شب عثمان ڈار، ان کے گھر والوں اور بوڑھی والدہ کے ساتھ نامناسب سلوک کیا گیا۔ اس عمل کی مذمت کرتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ محسن لغاری کو اٹھایا گیا اور تشدد کیا گیا۔ یہ سب کیوں ہو رہا ہے؟ شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ نگراں وزیراعظم نے اعلان کیا تھا کہ شفاف اور منصفانہ الیکشن کا انعقاد کروائیں گے لیکن کیا ایسے ماحول میں الیکشن شفاف ہو سکتے ہیں؟ انہوں نے چیف جسٹس سے صورت حال پر از خود نوٹس لینے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ الیکشن کمیشن سے بھی مطالبہ کرتے ہیں کہ اگر لیول پلئینگ فیلڈ نہیں ہے تو اس بات کا ایکشن لیا جائے۔

شاہ محمود قریشی نے کہا کہ پی ٹی آئی کے کشمکش میں ہونے کا تاثر درست نہیں۔ تحریک انصاف میں عمران خان کا کوئی متبادل ہو ہی نہیں سکتا۔ پارٹی کور کمیٹی مشکل صورت حال کا سامنا کررہی ہے۔  آئین کے  مطابق عام انتخابات کو 90 روز میں کروانا لازمی ہے اور اس سلسلے میں تاخیر کے خلاف پاکستان تحریک انصاف عدالت عظمیٰ کا دروازہ کھٹکھٹائے گی۔ انہوں نے کہا کہ ہماری لیگل ٹیم اس سلسلے میں پٹیشن کی تیاری میں ہے۔

پی ٹی آئی رہنما نے مزید کہا کہ وکلا برادری بھی 90 روز میں آئین کے مطابق الیکشن کے انعقاد پر متفق ہے۔ اس کے علاوہ امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق بھی اسی حوالے سے اپنا مؤقف واضح کر چکے ہیں، تاہم پیپلز پارٹی کے مؤقف میں تضاد سامنے آیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پی ڈی ایم نے تاریخ کی بڑی غلطی کی اور ملک کو آئینی بحران سے دو چار کر دیا۔

شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ  سینیٹ الیکشن اور صدر مملکت کا انتخاب بھی عام انتخابات میں تاخیر سے متاثر ہوں گے۔