پاک چین تعاون پاکستانی فارماسیوٹیکل ڈویلپمنٹ کو  فروغ   دے گا 

400
  پاک چین تعاون پاکستانی فارماسیوٹیکل ڈویلپمنٹ کو  فروغ   دے گا 

شنگھائی :   چین نے وقت کے ساتھ ساتھ ترقی یافتہ ممالک کے فارما کے معیار کو برابر یا پیچھے چھوڑ دیا ہے۔ چین کے ساتھ تعاون کے 30 سال کے تجربے کے ساتھ، ہماری پیشرفت چین کی دواسازی کی صنعت کی ترقی کے منافع کے ساتھ ہے۔

ان خیاٰ لات کا اظہار شائیگان  فارماسیوٹیکل پرائیویٹ لمیٹڈ کے چیف ایگزیکٹو وحید احمد نے  چین میں   19 سے 21 جون تک منعقد    ہونے والی سی پی ایچ آئی اینڈ پی ایم ای سی  میں کیا ۔گوادر پرو  کے مطابق تجارت، نالج شیئرنگ اور نیٹ ورکنگ کے لیے ایشیا کے سرکردہ فارماسیوٹیکل شو کے طور پر  سی پی ایچ آئی اینڈ پی ایم ای سی چائنہ  فارماسیوٹیکل سپلائی چین کے ساتھ تمام صنعتی شعبوں پر محیط ہے جس میں APIs، excipients، تیار خوراک،  بلکل قدرتی      ،biophama &CDMOs، جانوروں کی صحت اور خوراک، طبی سامان وغیرہ شامل ہیں۔

گوادر پرو  کے مطابق وحید ،جو 1995 سے ایکسپو میں شریک ہیں، نے نوٹ کیا کہ   سی پی ایچ آئی چائنہ چین میں بڑے  آر اینڈ ڈی کاموں کی وجہ سے زیادہ سے زیادہ معلوماتی ہوتا جا رہا ہے۔ چین، پاکستان کا سب سے بڑا تجارتی شراکت دار اور  اے پی آئی کا سب سے بڑا پروڈیوسر، کیمیکل لیبز میں سرمایہ کاری اور سائنسدانوں کی تربیت کو اہمیت دیتا ہے۔

انہوں نے وضاحت کی کہ چین کی اہم ٹیکنالوجیز تیزی سے ترقی کر رہی ہیں، اور دواسازی اور مکینیکل مصنوعات کا معیار قابل اعتماد ہے۔ گوادر پرو  کے مطابق وحید نے کہا کہ اس بار میں مستقبل کی ٹیکنالوجیز اور نئی تیار کردہ مصنوعات کو تلاش کر رہا ہوں، خاص طور پر بائیوسیمیلرز اور ڈرگ ڈیلیوری کے نئے نظاموں میں، وحید نے کہا کہ  اپنے 15 سے زیادہ تعاون کرنے والے شراکت داروں سے ملنا جو تمام پرانے دوست ہیں اور ان کی ترقی کا مشاہدہ کرنا ہمیشہ خوشی اور خوشی کی بات ہے۔ نئی کاروباری حد کو ٹیپ کرنے کا موقع ہے ۔ 

گوادر پرو  کے مطابق ایکسپو میں، آر اینڈ ڈی، پروڈکشن اور سیلز سروس کو مربوط کرنے والے فارماسیوٹیکل پیکیجنگ مشینری مینوفیکچرنگ انٹرپرائز کے سربراہ جیک نے گوادر پرو کو بتایا کہ پاکستان کے پاس 250 ملین افراد کی ایک بہت بڑی فارماسیوٹیکل مارکیٹ ہے، جو اسے فارماسیوٹیکل صارفین کی سب سے امید افزا مارکیٹوں میں سے ایک بناتی ہے۔

حالیہ برسوں میں اس صنعت نے تیزی سے ترقی کی ہے اور اس کی پیداواری صلاحیت میں بہت زیادہ اضافہ ہوا ہے، جیسا کہ اس حقیقت سے کہا جا سکتا ہے کہ ان کے فراہم کردہ آلات کو چھوٹی اور کم رفتار مشینری سے بڑی اور تیز رفتار مشینری میں اپ گریڈ کیا گیا ہے۔ گوادر پرو  کے مطابق  ہم پاکستان کو جدید پیکیجنگ ٹیکنالوجی میں مہارت حاصل کرنے میں مدد کے لیے پوری پروڈکشن لائن کے استعمال اور دیکھ بھال کے بارے میں رہنمائی فراہم کرتے ہیں۔ 

جیک نے مزید کہا کہ پاکستان کی دواسازی کی صنعت چین کے ساتھ تعاون کے لیے اچھی بنیاد رکھتی ہے۔ ہم مقامی شراکت داروں کے انتخاب کے عمل میں ہیں۔ پاکستان مزید تعاون کے لیے تیار ہیں ۔  گوادر پرو  کے مطابق ٹریڈ ڈویلپمنٹ اتھارٹی آف پاکستان کے مطابق پاکستانی فارماسیوٹیکل انڈسٹری مقامی مارکیٹ میں نمایاں کردار ادا کرتی ہے۔ اس شعبے کی مالیت کا تخمینہ 3.29 بلین ڈالر لگایا گیا تھا، جو پچھلے پانچ سالوں میں دوہرے ہندسوں میں بڑھ رہا ہے۔ اگرچہ پاکستان نے خود کو دواسازی کی تیاری کے پلیٹ فارم کے طور پر ترقی کے ساتھ قائم کیا ہے، لیکن یہ ملک عالمی منظر نامے میں ایک چھوٹا کھلاڑی ہے۔ پاکستان سے ادویہ سازی کی برآمدات میں قابل استعمال برآمدی صلاحیت موجود ہے۔

گوادر پرو  کے مطابق پاکستان کو خام مال اور دواسازی کا سامان فراہم کرنے والے ہوانگ ہونگ نے کہا کہ پاکستان ادویات سازی کی صنعت کو اندرون ملک قدم جمانے کی ترغیب دے رہا ہے جو کہ ان کی کاوشوں کی سمت بھی ہے۔ وہ پاکستان کی فارماسیوٹیکل انڈسٹری سے برآمدات بڑھانے کے لیے تکنیکی تعاون کی طرف رجوع کر رہے ہیں۔

گوادر پرو  کے مطابق وحید نے کہا کہ چین کے تجربے سے سیکھنے نے ان کی کمپنی کو جنوبی ایشیا، ایشیا پیسیفک، وسطی ایشیا، افریقہ تک برآمدات کی حد کو بڑھانے پر مجبور کیا ہے، انہوں نے مزید کہا کہ وہ مزید سستی مصنوعات تیار کرنے کے لیے ہائی ٹیک فارماسیوٹیکل RND کے شعبے میں بھی چین کے ساتھ تعاون کر رہے ہیں۔ گوادر پرو  کے مطابق 20ویں فارما ایشیا ستمبر میں کراچی میں منعقد ہونے والی ہے۔ وحید نے پاکستان میں فارماسیوٹیکل انڈسٹری کی صورتحال اور ملک میں سرمایہ کاری کے ماحول اور فوائد کے بارے میں مزید جاننے کے لیے ایکسپو میں چینی فارماسیوٹیکل کمپنیوں کی شرکت کا خیرمقدم کیا۔