مفت آٹا، سستا پیٹرول، عمل کون کرے گا

1563

حکومت پاکستان نے کفایت شعاری اقدامات اور عوام کو ریلیف پہنچانے کے لیے اقدامات پر عملدرآمد کو حتمی شکل دے دی ہے۔ اس سلسلے میں موٹر سائیکل اور رکشہ والوں کو سستا پیٹرول دیا جائے گا۔ اسلام آباد میں دس لاکھ خاندانوں کو صرف موبائل پر میسج کرنے پر آٹا مفت دیا جائے گا۔ علاوہ ازیں کفایت شعاری کمیتی نے سرکار کی جانب سے 18 سو سی سی گاڑیوں کے استعمال پر شدید تحفظات کا اظہار کیا ہے جبکہ اسلام آباد کے علاوہ پنجاب کے ڈیڑھ کروڑ سے زیادہ گھرانوں کو مفت آٹا ملے گا۔ وزیراعظم نے ان اعلانات کے ساتھ اپنے خطاب میں کہا کہ معاشی طور پر کمزور طبقے کو مہنگائی سے بچانے کے لیے ہرممکن اقدام کریں گے۔ سننے میں یہ اعلانات اچھے ہیں لیکن پاکستانی حکمران اپنے اعلانات پر عملدرآمد کے معاملے میں بہت نااہل بلکہ بدنیت ثابت ہوئے ہیں۔ یہ بات بھی ایک مسئلے سے کم نہیں کہ موٹر سائیکل اور رکشہ والوں کو سستا پیٹرول تو دیا جائے گا لیکن کیا رکشہ والوں کو سواریوں سے پیسے کم وصول کرنے پر مجبور کیا جاسکے گا۔ اسی طرح ایس ایم ایس کے ذریعے آٹا کہاں جائے گا اس کا کوئی نظام حکمرانوں کے پاس ہے؟ البتہ بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کی طرح اس رقم اور آٹے کو غبن کرنے کا نظام پورے عروج پر موجود ہے حکمران ایسے اعلانات صرف لوگوں کو خوش کرنے کے لیے کرتے ہیں۔ شہباز شریف صاحب زرا یہ تو بتائیں کہ معاشی طور پر کمزور طبقہ وہ کس کو سمجھتے ہیں حکمرانوں کی نالائقی کی وجہ سے متوسط طبقہ اور بالائی متوسط طبقہ بھی اب معاشی طور پر کمزور طبقوں میں شمار ہوتا ہے۔ تنخواہ دار طبقے کو تو کبھی کسی گنتی میں رکھا ہی نہیں جاتا سارے ٹیکس ان سے لیے جاتے ہیں اور سارا بوجھ بھی ان پر ڈالا جاتا ہے اور تنخواہیں نہیں بڑھتیں حکومت مہنگائی کم کرے، پیداوار اور برآمدات بڑھائے تو مسائل خود حل ہوں گے۔