رسم شبیری…………اقبال

986

نکل کر خانقاہوں سے ادا کر رسمِ شبیّری
کہ فقرِ خانقاہی ہے فقط اندوہ و دلگیری

ترے دِین و ادب سے آ رہی ہے بوئے رْہبانی
یہی ہے مرنے والی اْمّتوں کا عالَمِ پیری