ابوظبی، گرووز کے دس لاکھ بیج بونے کے لیے ڈرونز کا استعمال

645
ابوظبی،موسمیاتی تبدیلی،میں گرووز کے دس لاکھ بیج بونے کے لیے ڈرونز کا استعمال

ابوظبی:ماحولیاتی ایجنسی (ای اے ڈی)نے امارت بھر میں مینگرووز کے دس لاکھ بیج لگانے کے لیے ڈرونز کا استعمال کیا ہے۔

غیرملکی خبرساں ادارے کے مطابق الظفرا کے علاقے میں مختلف مقامات پر لگائے گئے مینگرووزابوظبی مینگروو اقدام کی مدد سے ڈرون شجرکاری منصوبے کے پہلے مرحلے کا حصہ ہیں۔

اس عمل میں تھری ڈی نقشہ بنانے کے لیے علاقے کا جغرافیہ بھی ڈرونز کے ذریعے اسکین کیا جاتاہے۔ پھراس علاقے کے لیے سب سے زیادہ موثر پودے لگانے کا نمونہ الگورتھم کا استعمال کرتے ہوئے شمار کیا جاتا ہے۔

اس کے بعد ڈرونز کو بوئے جانے والے بیجوں سے بھردیا جاتا ہے اور آسمان سے گرا دیا جاتا ہے۔یہ عمل ہاتھ سے پودے لگانے کے مقابلے میں تیز اور سستا ہے کیونکہ اس میں سخت مزدوری اور پودوں کی نقل و حمل کی ضرورت باقی نہیں رہتی ہے۔

یہ لاگت مثربھی ہے کیونکہ یہ مینگروو کے پودے لگانے کی مجموعی قیمت کو کم کرتا ہے،مینگروو نرسریوں اور متعلقہ اخراجات کی ضرورت کو ختم کرتا ہے اور انھیں دوردرازدشوارگذارعلاقوں تک پہنچانے میں سہولت رہتی ہے۔

ابوظبی مینگروواقدام کا اعلان سب سے پہلے فروری 2021 میں ڈیوک آف کیمبرج شہزادہ ولیم کے متحدہ عرب امارات کے دورے کے موقع پرکیا گیا تھا۔

انھوں نے ابو ظبی ایگزیکٹو کونسل کے ممبراور ایگزیکٹو آفس کے چیئرمین شیخ خالد بن محمد بن زاید سے جبیل مینگروو پارک میں ملاقات کی تھی۔

یہ اقدام ابوظبی کے مینگرووز کے تحفظ کی حمایت میں تحقیق اور جدت طرازی کے عالمی مرکز کے طور پر امارات کو قائم کرنے کے منصوبوں کی حمایت کرتا ہے اور آب و ہوا کی تبدیلی کا مقابلہ کرنے کے میں کاربن کے اخراج کو کم کرنے کے لیے مینگرووز کی اہمیت پر توجہ مرکوز کرتا ہے۔

یہ متحدہ عرب امارات کی موسمیاتی تبدیلی اور ماحولیات کی وزارت کے ہدف کے حصول میں بھی معاون ہوگا۔اس کا اعلان 2021 میں گلاسگو میں کوپ 26 کانفرنس کے موقع پرکیا گیا تھا۔وزارت نے 2030 تک مینگروو کے ایک کروڑپودے لگانے کے ملک گیر منصوبے کی نقاب کشائی کی تھی۔

ای اے ڈی کی سیکرٹری جنرل ڈاکٹر شیخہ سالم الظہیری نے کہا کہ متحدہ عرب امارات نے 1970 کی دہائی میں بانی صدرمرحوم شیخ زاید بن سلطان آل نہیان کی رہ نمائی میں مینگرووز کی شجرکاری کا آغاز کیا تھا۔انھیں ملک کے پہلے ماہر ماحولیات کے طور پر بھی جانا جاتا ہے۔

انھوں نے ابوظبی کے جزیروں اور سرزمین کے ساحلوں کے ساتھ مینگرووز کی شجرکاری کا آغاز کیا تھا۔ امارت میں مشرقی مینگروو شجرکاری کایہ پہلا پروگرام تھا۔

انھوں نے کہا کہ اگرچہ دنیا کے مینگرووز قدرتی اور انسانی چیلنجوں کی وجہ سے کم ہو رہے ہیں،مگرابو ظبی کے پاس بتانے کے لیے ایک مختلف کہانی ہے کیونکہ متحدہ عرب امارات میں بڑے پیمانے پر اور خاص طور پر ابوظبی میں مینگرووز کی شجرکاری سست لیکن مستحکم انداز میں جاری ہے۔

ایک اہم مثال جدید ڈرون ٹیکنالوجی کے ذریعہ دس لاکھ مینگروو بیج لگانے کا ہمارا تازہ منصوبہ ہے۔ یہ منصوبہ ابوظبی مینگروو انیشی ایٹوکی جانب سے چلائے جانے والے متعدد پروگراموں میں سے ایک ہے۔اس کا مقصد متحدہ عرب امارات کے 2030 تک 10 کروڑ مینگرووز لگانے کے وعدے کی معاونت کرنا ہے۔