پنجاب حکومت نے کفایت شعاری پالیسی جاری کردی، سرکاری اداروں میں کئی پابندیاں عائد

535
Punjab government

لاہور: پنجاب حکومت نے 5 ماہ کی تاخیر کے ساتھ اپنی کفایت شعاری پالیسی جاری کردی، جس کے بعد سرکاری اداروں اور محکموں میں گاڑیوں کی خریداری سمیت کئی دیگر اہم اخراجات کو خصوصی کمیٹی کی پیشگی منظوری سے مشروط کردیا گیا ہے۔

نجی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق صوبائی حکومت نے رواں مالی سال کے لیے کفایت شعاری پالیسی پانچ ماہ کی تاخیر سے جاری کرتے ہوئے متعلقہ صوبائی اداروں، محکموں اور کارپوریشنوں کے سربراہوں کو خطوط ارسال کردیے ہیں، جس میں ہدایت کی گئی ہے کہ عوام کا پیسہ استعمال کرنے میں ہرممکن کفایت شعاری اختیار کی جائے۔

کفایت شعاری پالیسی کے سلسلے میں جاری نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ صوبے کے مالی انتظامات اور دیگر سرگرمیاں نظم و ضبط کی پابندی کے ساتھ چلائے جائیں اور اخراجات میں ہرممکن حد تک کمی کی جائے۔ قبل ازیں صوبائی کابینہ نے اجلاس میں کفایت شعاری کمیٹی تشکیل دینے کے لیے منظوری دی تھی، جس کے ارکان کی تعداد 7 جب کہ صوبائی وزیر خزانہ کمیٹی کے سربراہ ہوں گے۔

نوٹیفکیشن کے مطابق کفایت شعاری پالیسی فوری طور پر تمام سرکاری محکموں، مقامی حکومتوں، پبلک سیکٹر کی کمپنیوں اور اتھارٹیز، خود مختار اداروں، منسلک محکموں اور خصوصی اداروں پر لاگو ہوگی، اس منصوبے کے تحت نئی گاڑیوں کی خریداری پر مکمل پابندی ہوگی۔

صحت، ایمرجنسی سروسز، تعلیم، پولیس (اے پی سی، جیل وین، ٹو ٹرک، فورک لفٹر)، ایل جی اینڈ سی ڈی، زراعت، لائیواسٹاک، پی ایچ اے ایس، واسا، پی ڈی ایم اے، اور سالڈ ویسٹ مینجمنٹ کمپنیوں کی تعمیر شدہ سروس ڈیلیوری سے متعلق آپریشنل گاڑیوں ضرورت کے مطابق خریدی جائیں گی جب کہ محکمہ خزانہ ضرورت کے تحت موٹرسائیکل خریدنے کی منظوری دے گا۔

مراسلے کے مطابق صوبے میں انتہائی ضروری کنٹیجینٹ پیڈاسٹاف کی بھرتی منظوری کے بعد کی جا سکے گی۔ اس ضمن میں حکومت کی جانب سے سپلیمنٹری گرانٹ کے طور پر کوئی اضافی فنڈز فراہم نہیں کیے جائیں گے۔

جاری مالی سال میں مختص مجموعی رقم سے تجاوز کرکے ائرکنڈیشنرز کی خریداری کی اجازت نہیں ہوگی۔ اس کے لیے بھی کفایت شعاری کمیٹی کی پیشگی منظوری لازمی ہوگی۔علاوہ ازیں سرکاری خرچ پر بیرون ملک علاج پر مکمل پابندی ہوگی، تاہم ناگزیر حالات میں حکومتی خرچ پر بیرون ملک علاج کے لیے وزیر اعلیٰ سے منظوری لی جائے گی۔

سرکاری فنڈنگ کے ذریعے سرکاری افسران  و اہلکاروں کے غیر ملکی دوروں پر مکمل پابندی ہوگی، تاہم ضرورت کے تحت اس کی منظوری کے لیے کفایت شعاری کمیٹی کے سامنے معاملہ رکھا جائے گا۔ تمام سرکاری ملازمین، اگر ضرورت ہو تو غیر ملکی سرکاری دورے کرتے ہوئے اپنے مطابق سفر کریں۔

مزید برآں دیگر غیر ملکی دوروں کو کفایت شعاری کمیٹی کے دائرہ کار سے مستثنیٰ رکھاجائے گا۔ جن میں غیر ملکی ماسٹرز/پی ایچ ڈی ڈگریوں کے لیے وظائف اور غیر ملکی دوروں پر آگے بڑھنے والے افسران/ اہلکار، پنجاب اور اسکیم کی پروگرام اسٹیئرنگ کمیٹی کی منظوری کے تحت کیے جائیں گے جس کاسالانہ ترقیاتی بجٹ میں ذکر ہوگا۔

پبلک فنڈز سے نجی ریستورانوں/ہوٹلوں میں ورکشاپس/سیمینار/کانفرنس/میٹنگز/کسی قسم کی سرکاری تقریبات کے انعقاد پر مکمل پابندی ہوگی۔