عمران خان حملے کیخلاف دوسرے روز بھی مختلف شہروں میں احتجاج

337

اسلام آباد/کراچی/ لاہور/فیصل آباد : پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان پر حملے کے خلاف پی ٹی آئی کارکنان کا راولپنڈی اسلام آباد ،کراچی اور لاہور سمیت ملک کے مختلف شہرو ں میں احتجاج دوسرے روز بھی جاری رہا ۔

مظاہرین نے مختلف مقامات پر سڑکیں بند کردیں جس سے ٹریفک کا نظام مکمل طور پر مفلوج ہوکررہ گیا۔مظاہرین اور پولیس کے درمیان جھڑپیں بھی ہوئیں جن میں کارکنان نے پولیس پر پتھراؤ کیا جبکہ پولیس کی جانب سے مظاہرین پر آنسو گیس کی شیلنگ بھی کی گئی۔

پی ٹی آئی نے گزشتہ روز کی طرح ہفتے کو مختلف شہروں میں احتجاج کی کال دی اور فیصلہ کیا تھا کہ اسلام آباد اور راولپنڈی میں شدید احتجاج کیا جائے گا جس پر عمل درآمد کرتے ہوئے کارکنوں نے دونوں شہروں میں احتجاج شروع کردیا۔فیض آباد کے مقام پر پی ٹی آئی کارکنان نے احتجاج کرتے ہوئے فیض آباد سے پنڈی آنے والا ٹریفک بلاک کردیا۔ ٹریفک بلاک ہونے سے گاڑیوں کی طویل قطاریں لگ گئیں۔ مظاہرین نے حکومت کے خلاف نعرے بازی بھی کی۔ اس دوران احتجاج میں سابق ایم این اے شیخ راشد شفیق، سابق صوبائی وزیر راجہ راشد حفیظ بھی پہنچ گئے۔فیض آباد کے قریب حالات کشیدہ ہوگئے۔

فیض آباد انٹرچینج سے اسلام آباد پولیس نے شدید شیلنگ کی۔ فیض آباد کے قریب تمام کاروباری مراکز بند کردئیے گئے۔ مرکزی شاہراہ بند ہونے سے شہریوں کو شدید پریشانی کا سامنا کرنا پڑا ہے ۔فیض آباد میں پی ٹی آئی کارکنان نے پٹرول پمپ پر توڑ پھوڑ کی کوشش کی پٹرول پمپ کے سیکیورٹی گارڈز نے پی ٹی آئی کارکنان کو توڑ پھوڑ سے روک دیا۔ اس دوران بجلی جانے کے وجہ سے فیض آباد کا علاقہ تاریکی میں ڈوب گیا۔

راوالپنڈی میں روات جی ٹی روڈ پر پی ٹی آئی کے کارکنوں نے ٹائر جلا کر سڑک بلاک کردی اور ٹریفک کی روانی روک دی۔ کارکنان نے اسلام آباد کی جانب پیش قدمی کی جس پر اسلام آباد پولیس نے مظاہرین پر شیلنگ شروع کردی۔ پی ٹی آئی کارکنان نے مری روڈ کی جانب واپس پیش قدمی شروع کردی۔

اٹک میں بھی پی ٹی آئی نے احتجاج کیا، مظاہرین نے باہتر انٹرچینج کو بلاک کرکے گاڑیوں کو جانے سے روک دیا۔دریں اثنا پی ٹی آئی خیبر پختونخوا کے رکن قومی اسمبلی فضل الہی کو وزیر اعلی کا فوکل پرسن برائے حقیقی آزادی مارچ مقرر کردیا گیا۔ انہوں نے کہا تھا کہ موٹروے سمیت پشاور کے تمام داخلی راستوں اور شاہراہوں کو غیر معینہ مدت کے لیے بند کردیں گے۔

ادھر لاہور میں 8 مقامات پر احتجاج کیا گیا ۔لاہور میں مظاہرین نے گورنر ہاؤس چوک کو بند کردیا، سینٹر پوائنٹ کی جانب سے لبرٹی جانے والا ٹریک ٹریفک کے لیے بند کردیا گیا، ٹھوکر نیاز بیگ چوک پر بھی مظاہرین نے سڑک کو ٹریفک کے لیے بند کردیا ۔گل انٹرچینج کو بھی ٹریفک کے لیے بند کردیا جبکہ شاہدرہ چوک، شنگھائی پل، بابو صابو، فیصل چوک پر بھی احتجاج کیا گیا ۔سی ٹی او ڈاکٹر اسد نے تمام افسران کو چوکوں پر موجود رہنے کا حکم جاری کرتے ہوئے کہا کہ شہریوں کو متبادل راستے فراہم کیے جارہے ہیں، ایمبولینسز، ایمرجنسی گاڑیوں کے لیے راستہ کلیئر رکھا جائے۔

شہر قائد کے علاقے نمائش چورنگی پر بھی پی ٹی آئی کی کارکنان کی جانب سے احتجاج کیا گیا جس کے باعث نمائش سے صدر جانے والے ٹریک پر ٹریفک معطل ہوگئی، جبکہ پولیس کی بھاری نفری نمائش سے ہٹا کر سی بریز کی طرف بھیج دی گئی ہے۔

اوکاڑہ میں پی ٹی آئی کارکنان نے احتجاج کے طور پر ریلوے ٹریک کو بند کردیا کارکنان پھاٹک کے درمیان میں دھرنا دے کر بیٹھ گئے۔

گوجرانولہ ،فیصل آباد اور سیالکوٹ سمیت پنجاب کے دیگر شہروں میں بھی تحریک انصاف کے کارکنوں نے احتجاجی مظاہرے کیے اور مختلف سڑکیں بلاک کردیں۔

عمران خان پر قاتلانہ حملے کے خلاف پی ٹی آئی کے مظاہرین نے خانپور میں احتجاجی مظاہرہ کیا اور ظاہر پیر کے قریب موٹر وے کو ٹریفک کیلئے بند کردیا۔