یوٹیلٹی ٹیکس پر جماعت اسلامی کا ریفرنڈم

305

جماعت اسلامی کراچی نے بجلی بلوں میں یوٹیلیٹی ٹیکس اور فیول ایڈجسٹمنٹ چارجز پر عوامی ریفرنڈم کا اعلان کر دیا ہے۔ 23 تا 25 ستمبر پورے شہر میںجماعت اسلامی عوام کے اس اہم مسئلے پر ریفرنڈم کرا رہی ہے۔ عوام پر ٹیکسوں کی بھرمار پہلے ہی سے اس پر بجلی کے بل کے ذریعے ٹیکس وصولی کا نیا ہتھکنڈا استعمال کیا جارہا ہے معلوم نہیں سرکاری اداروں کے بل نجی کمپنیوں کے حوالے کرنے کا کوئی قانون منظور ہوا ہے یا جس کو رقم کی ضرورت ہے وہ کے الیکٹرک یا دوسری بجلی کمپنیوں کو رقم وصولی کا ٹھیکا دے دے۔ کے الیکٹرک تو ویسے بھی ادائیگی کے معاملے میں نادہندہ ہے۔ اس نے مختلف اداروں کے بل ادا نہیں کیے جبکہ پی ٹی وی کی مثال سب کے سامنے ہے۔ ٹی وی لائسنس فیس کی رقم کے الیکٹرک وصول کرتی ہے اس میں سے کتنا حصہ ٹی وی انتظامیہ کو دیا جاتا ہے۔ اب اس بات کی کیا ضمانت ہے کہ کے ایم سی کو بھی رقم کے الیکٹرک سے مل جائے گی اس ادارے کی بے ضابطگیاں بڑھتی جارہی ہیں اور حکومت بھی اس ذریعے کو استعمال کر رہی ہے۔ لیکن عوام پر بہت زیادہ دبائو ڈالنے کے سنگین نتائج ہو سکتے ہیں۔ ابھی تو گاڑیوں اور دفاتر پر کچرا پھینکا گیا ہے اس کے بعد عملا تصادم کے سوا کچھ نہیں بچے گا۔ حکومت عوام کو اتنا نہ دبائے کہ لاوا پھٹ پڑے۔خصوصاً کے الیکٹرک اول روز سے عوام کے لیے کوئی ریلیف والا کام نہیںکر رہا اس ادارے نے بجلی کی پیداوار کا وعدہ پورا نہیں کیا ۔ جبکہ اس کے بلوں میں اضافی رقوم میٹروں کی تیز رفتاری وغیرہ کی شکایات الگ ہیں ۔ ایسا لگتا ہے کہ یہ ادارہ صرف پیسے کمانے کے لیے آیا ہے ۔اور حکومت نام کی کوئی چیز موجود نہیں۔