کراچی کو ترقی سے محروم اور نوجوانوں کو مایوس کرنے کیلیے ہتھکنڈے استعمال کیے جارہے ہیں، حافط نعیم الرحمن

521

امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن نے دھرنے سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ کراچی کے تین کروڑ لوگوں کے خوابوں کو بکھیرنے کے لیے، یہاں کے نوجوانوں کو مستقبل سے مایوس کرنے کے لیے، اسلامی کے راستے کی رکاوٹ بننے کے لیے اور شہر کو تعمیر و ترقی سے محروم کرنے کے لیے ہتھکنڈے استعمال کیے جا رہے ہیں۔

انہوں نے شرکا کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ وہ حکمران ٹولہ جو 14 برس سے صوبے پر براہ راست حکومت کررہا ہے جب کہ 1970ءسے بار بار یہ حکومت میں رہے ہیں، آپ نے اپنے عزم سے اس جاگیر داروں اور وڈیروں کے ٹولے کو شکست دینی ہے۔

حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ اس حکمران ٹولے کو کراچی اور حیدر آباد سے بھی پارٹنر میسر آتے رہے جو ہمارے ووٹ اور حقوق کا سودا کرتے رہے اور یہاں کے وسائل پر ڈاکا بھی ڈالتے رہے ہیں۔ انہوں نے دھرنے کے شرکا سے کہا کہ آپ تاریک اور ظلم کے دور میں امید کی کرن بنے ہیں، آپ نے جدوجہد کو ایک نیا رُخ دیا ہے، لوگوں کو بیدار کیا ہے، مایوسی کے وقت میں امید کے چراغ جلائے ہیں اور الحمدللہ اس کے نتیجے میں لوگوں کی رائے تبدیل ہوئے ہے، جس سے یہ ٹولہ خوفزدہ ہو چکا ہے۔

امیر جماعت اسلامی کراچی نے کہا کہ شدید موسم اور سیلاب کے دوران امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق اندرون سندھ میں متاثرین کے درمیان موجود ہو سکتے ہیں تو وزیراعظم شہباز شریف کیوں نہیں آ سکتے۔ کوئی اور کیوں نہیں آ سکتا۔ انہوں نے سوال کیا کہ وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ صاحب، آپ نے کہاں کا دورہ کیا ہے؟ کیا آپ کندھ کوٹ کے ان دیہاتوں میں گئے ہیں؟ کیاآپ کشمور کی تحصیل اور اس ضلعے میں کہیں پہنچے ہیں؟ آپ ڈھرکی گئے ہیں؟ آپ گھوٹکی پہنچ سکے؟ آپ نے پنوعاقل کا دورہ کیا ہے ؟ آپ سکھر یا اس کے نواح میں کسی جگہ کا دورہ کر سکے؟ حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ مراد علی شاہ صاحب، آپ شکار پور سمیت دیگر کئی متاثرہ مقامات پر نہیں گئے۔ انہوں نے کہا کہ آپ صرف لفاظی سے کام لے رہے ہیں۔ آپ ہیلی کاپٹر کے ذریعے کسی خشک مقام پر قیام فرماتے ہیں، آپ کے ساتھ وزرا کی فوج ہوتی ہے اور وہاں جاکر رونا روتے ہیں تاکہ آپ کو مزید فنڈنگ ملے۔