اسٹیٹ بینک کی خوش خبریاں

277

ڈپٹی گورنر اسٹیٹ بینک ڈاکٹر مرتضیٰ سید کی یہ خبر تین چار روز سے گردش کررہی ہے کہ پاکستان نے ضرورت سے زاید ڈالر جمع کرلیے ہیں۔ اب خبر آرہی ہے کہ زرمبادلہ کے ذخائر 16 ارب ڈالر ہوجائیں گے۔ لیکن انہوں نے مہنگائی کے بارے میں جو رپورٹ دی وہ یہ ہے کہ مہنگائی کی شرح 24.9 فیصد ہوگئی ہے جبکہ 20 اگست کو اخبارات میں یہ خبر شائع ہوئی تھی کہ مہنگائی 43.31 فیصد ہوگئی ہے۔ صرف تین چار روز کے فرق سے مہنگائی کی شرح میں اس قدر کمی سمجھ سے بالاتر ہے۔ ایسا محسوس ہوتا ہے کہ سارا نظام خبر ایجنسیوں کے ہاتھ میں ہے کوئی بھی خبر جاری کردی جاتی ہے۔ اس خبر سے اسٹاک ایکسچینج میں مندی ہوگئی کیونکہ لوگوں کو یہ خدشہ ہوا کہ اب سرمایہ کاری کم ہوجائے گی اس لیے حصص کی خرید و فروخت متاثر ہوگئی۔ اب خدا خدا کرکے اسٹیٹ بینک کو نئے گورنر مل گئے ہیں تو وہ سنجیدگی سے قومی مفاد کے لیے کام کریں اگر آئی ایم ایف کے لیے کام جاری رہا تو سارا نظام بیٹھ جائے گا۔ اگر مرتضیٰ سید کی خوش خبریاں درست بھی ہیں تو ان میں سے کوئی خبر استحکام والی نہیں ساری چیزیں عارضی ہوں گی۔ جو کسی بھی وقت ختم ہوسکتی ہیں۔ مستقل اور مستحکم معیشت کے لیئے کام کی ضرورت ہے۔