غیرقانونی تعمیرات ختم نہ کرنے پر سندھ ہائی کورٹ کا ایس بی سی اے پرشدید اظہارِ برہمی

296

کراچی : سندھ ہائی کورٹ نے سماعت کے دوران غیرقانونی تعمیرات ختم نہ کرنے پروکیل ایس بی سی اے پر شدید برہمی کا اظہارکیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق سندھ ہائی کورٹ میں طارق روڈ سے متصل عمارت میں غیر قانونی تعمیرات کے خلاف درخواست کی سماعت ہوئی۔غیر قانونی تعمیرات ختم نہ کرنے پرعدالت نے وکیل ایس بی سی اے پر شدید برہمی کا اظہار کیا۔ دوران سماعت وکیل ایس بی سی اے سے مکالمہ کرتے ہوئے عدالت نے کہا کہ نمائشی توڑ پھوڑ کے علاوہ کرتے کیا ہیں آپ؟ نمائشی توڑ پھوڑ کرکے رشوت کے ریٹ طے کرتے ہیں آپ لوگ۔

جسٹس سید حسن اظہرعلی نے کہا کہ بلیک میل کرتے ہیں کہ رشوت دو ورنہ پوری تعمیرات توڑیں گے۔ آپ لوگوں کو لائسنس مل چکا ایسا کرنے کا۔ وکیل سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی نے جواب دیا کہ اس حوالے سے ایک سوٹ عدالت میں زیر سماعت ہے۔ آپ نے سوٹ میں اسٹے ختم کروانے کے لیے کیا کیا؟

جسٹس سید حسن اظہرعلی رضوی نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ٹوپی ڈرامہ مت کریں، اپنی کارکردگی بتائیں۔ 8 سال سے اسٹے چل رہا ہے، لاکھوں روپے بنائے جا رہے ہوں گے۔

عدالت نے ریمارکس دیے کہ اس میں سے نذرانہ آپ لوگوں کو بھی مل رہا ہوگا۔ آپ 15 روز میں حکم امتناعی ختم کروانے کی کوشش کریں۔ وکیل ایس بی سی اے نے جواب دیا کہ 12 گوداموں میں 45 دوکانیں بنائی گئیں۔ سندھ ہائی کورٹ نے سماعت چار ہفتوں کے لیے ملتوی کردی ہے۔