قومی اسمبلی: نیب آرڈیننس میں مزید ترمیم کا بل کثرت رائے سے منظور

260
time allotted

اسلام آباد: قومی اسمبلی نے قومی احتساب بیورو (نیب)آرڈیننس 1999 میںمزید ترمیم کا بل کثرت رائے سے منظورکرلیا گیا ۔ بل وزیر مملکت برائے قانون وانصاف سینیٹر ملک شہادت اعوان کی جانب سے پیش کیا گیا تھا۔

 بل کے مطابق اب نیب 50کروڑ روپے سے کم کے کرپشن کیسز کی تحقیقات نہیں کرسکے گا۔ بل میں احتساب عدالتوں کے ججز کی تقرری کے حوالے سے صدر مملکت کا اختیار واپس لینے کی تجویز دی گئی ۔

 بل کے مطابق پراسیکیوٹر جنرل نیب کی مدت ملازمت میں تین سال توسیع کی جاسکے گی جبکہ نیب کے سیکشن16میں بھی ترمیم کردی گئی جس کے مطابق اسی علاقہ کی احتساب عدالت میں ملزم کے خلاف مقدمہ چلایا جاسکے گا۔

نیب کو ہائی کورٹ کی مدد سے نگرانی کی اجازت دینے کااختیار واپس لینے کی تجویز دی گئی ہے، ملزمان سے تحقیقات کے لئے دیگر کسی سرکاری ایجنسی سے مدد نہیں لی جاسکے گی جبکہ نیب چیئرمین فرد جرم عائد ہونے سے قبل احتساب عدالت میں دائر ریفرنس ختم کرنے کی تجویز بھی دے سکیں گے۔ احتساب عدالتوں کے ججز کی تقرری کااختیار وفاقی حکومت کے پاس رہے گا۔