مودی کی حکومت کا ہاں میں ہاں ملانے والی مسلمان قیادت تیار کرنے کا انکشاف

760

نئی دہلی: نریندر مودی کی حکومت کا ہاں میں ہاں ملانے والی مسلمان قیادت تیار کرنے کا انکشاف ہوا ہے۔

کشمیر میڈیا سروس کی رپورٹ کے مطابق نریندر مودی کی قیادت میں بی جے پی حکومت بھارت میں مسلمان قیادت کا ہاں میں ہاں ملانے والا ایک نیا طبقہ تشکیل دے رہی ہے۔

رپورٹ کے مطابق اس سلسلے میں چند روز قبل قومی سلامتی کے مشیر اجیت ڈوول کی ہدایت پر کانسٹی ٹیوشن کلب میں بین المذاہب فرقہ وارانہ ہم آہنگی کے اجلاس کا انعقاد مودی کے مسلم دشمن منصوبے کا حصہ ہے۔

کشمیر میڈیا سروس کا کہنا تھا کہ اس تقریب کا اہتمام آل انڈیا صوفی سجادہ نشین کونسل نے کیا تھا جس میں 45 مذہبی رہنمائوں نے شرکت کی تھی،رپورٹ کے مطابق شرکا کا تعلق مختلف مذاہب سے تھا جو بھارت کے مختلف علاقوں سے آئے تھے۔

مبصرین کا کہنا تھا کہ بی جے پی حکومت مسلمان دانشوروں کو سیاسی رہنما کے طور پر تسلیم نہیں کرتی اور ان کو کمیونٹی کی قیادت کے لیے موزوں نہیں سمجھتی ہے، بی جے پی حکومت اس مقصد کے لیے ایک نئی مسلمان قیادت تشکیل دے رہی ہے جس کے لئے مسلمان صوفی سنتوں کے مزارات کے متولیوں کو تیارکر رہی ہے،مودی حکومت چن چن کر ان لوگوں کو مسلمانوں کے نمائندوں کے طور پر پیش کررہی ہے۔

مبصرین کا مزید کہنا تھا کہ یہ کانفرنس پاپولر فرنٹ آف انڈیا (پی ایف آئی)پر پابندی لگانے کی ایک کوشش ہے جو بھارت میں مسلمانوں کے خلاف نفرت انگیز جرائم کی متعدد رپورٹوں کے بعد فعال ہوگئی ہے۔