الیکشن کمیشن سندھ میں پیپلزپارٹی کی بی ٹیم بن چکا ہے، حافظ نعیم

356

کراچی: امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ الیکشن کمیشن سندھ میں پیپلز پارٹی کی بی ٹیم بن چکا ہے۔

میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے حافظ نعیم الرحمن کا کہنا تھا کہ بلدیاتی انتخابات کا اعلان ہونے کے باوجود ایک سیاسی پارٹی کے ترجمان کو ایڈمنسٹریٹر لگایا ہوا ہے۔ چیف الیکشن کمشنر کراچی تشریف لائیں اور صورتحال کا نوٹس لیں۔

انہوں نے کہا کہ کراچی میں 1989 سے رینجرز موجود ہے اسکے باوجود ایک ضمنی انتخاب میں لوگ کھلے عام اسلحہ لے کر گھوم رہے تھے تو رینجرز کہاں تھی؟، الیکشن کے دن یرغمال بنانے کی کوشش ہوتی ہے، جماعت اسلامی فری اینڈ فیئر الیکشن کا مطالبہ کرتی ہے۔

حافظ نعیم الرحمن نے سندھ حکومت پر الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ سندھ حکومت نے نئی حلقہ بندیوں میں بھی فائدہ اٹھانے کی کوشش کی، جہاں سے انہیں ووٹ نہیں ملے وہاں 70 سے 90 ہزار پر ایک یونین کمیٹی ہے جبکہ گوٹھ آباد کر کے اپنے ووٹ بڑھائے ہیں وہاں 4 ہزار سے 20 ہزار پر یونین کمیٹی تشکیل دیدی۔

امیر جماعت اسلامی کراچی نے کہا کہ کراچی میں نالوں کی صفائی کے لیے 60 سے 80 کروڑ کے ٹینڈر جاری ہوئے لیکن اسکے باوجود بارشوں میں شہر تالاب کا منظر پیش کرنے لگا۔ ایڈمنسٹریٹر مرتضیٰ وہاب بتائیں نالے کیوں صاف نہیں ہوئے؟۔ان کا کہنا تھا کہ سوال ہی پیدا نہیں ہوتا کہ جماعت اسلامی تعصب کی بات کرے، اب سندھی اور بلوچ آپ کے ہاتھوں بیوقوف نہیں بنیں گے۔ اندرون سندھ میں لسانی بنیادوں پر لڑانے کی سازش کی جا رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ جب ہم سوال کرتے ہیں کہ 90 فیصد ٹریفک پولیس میں غیر مقامی لوگ ہیں تو آپ ناراض ہو جاتے ہیں۔ شہر کے تمام اجڑے حالات میں اگر کوئی کراچی کو تعمیر کر سکتا ہے تو وہ جماعت اسلامی ہے۔