حکمرانوں کی بداعمالیوں کی سزا عوام بھگت رہے ہیں، سراج الحق

221
پیکا ترمیمی آرڈیننس حکومت کا فاشسٹ ہتھکنڈا ہے، سراج الحق

خوشاب: امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ قوم پر مسلط حکمران یہ سمجھتے ہیں کہ عدالتیں ان کی تابعدار ہو جائیں اور کرپشن پر انہیں کوئی پوچھنے والا نہ ہو۔ حکمرانوں کی بداعمالیوں کی سزا 22کروڑ عوام بھگت رہے ہیں۔ اس ملک کو اسلام کا نظام چاہیے، جب تک جاگیرداروں، وڈیروں اور کرپٹ سرمایہ داروں سے چھٹکارا حاصل نہیں ہو گا، ہم آگے نہیں بڑھ سکتے۔

خوشاب میں شمولیتی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ قوم سات دہائیوں سے جاگیرداروں، وڈیروں اور سرمایہ داروں کو بھگت رہی ہے۔ ہمارے وزرائے اعظم توشہ خانہ کے تحائف بھی اپنی ملکیت سمجھ کر استعمال کرتے رہے۔ قانون کا مذاق اُڑانا ان کی عادت بن گیاہے۔ ملک میں تمام خرابیوں کی جڑ حکمران ہیں۔ حکومت اچھی ہو گی تو ترقی، امن اور خوشحالی آئے گی، بری ہو گی تو کرپشن،غربت اور بے روزگاری پھیلے گی۔

سراج الحق نے کہا کہ تینوں بڑی جماعتیں پوری طرح ایکسپوز ہو چکی ہیں۔ جماعت اسلامی نعم البدل کے طور پر سامنے آئی ہے۔ اسی لیے لوگ جماعت اسلامی میں شمولیت اختیار کر رہے ہیں کہ وہ پاکستان میں قرآن و سنت کا نظام چاہتے ہیں۔  امیر جماعت کا کہنا تھا کہ لوگوں نے پی ٹی آئی کا اس لیے ساتھ دیا کہ وہ مدینہ کی ریاست بنانا چاہتی تھی لیکن اُن کے ساڑھے تین برس تباہی و بربادی کے سال ثابت ہوئے۔ جماعت اسلامی پاکستان میں قانون کی حکمرانی چاہتی ہے۔ ہم اسلامی فلاحی ریاست کے قیام کی جدوجہد کر رہے ہیں۔

جماعت اسلامی چاہتی ہے کہ تعلیم کے دروازے غریب اور امیر کے بچوں پر یکساں کھلیں۔ طاقتور اورکمزور کے لیے ایک جیسا قانون اور انصاف ہو۔ جماعت اسلامی ملک کے عام پڑھے لکھے نوجوانوں کو ایوانوں میں پہنچانا چاہتی ہے۔ لوگ اب تینوں بڑی جماعتوں کے دھوکے میں نہ آئیں اور اپنے ووٹ کی طاقت سے جماعت اسلامی کو آگے لائیں تاکہ ملک میں خوشحالی، امن اور ترقی آئے اور لوگوں کے مسائل ہوں۔