لاہور ہائی کورٹ ،شیخ رشید احمد کی توہین مذہب کے 17مقدمات میں عبوری ضمانت کنفرم

215

راولپنڈی: لاہور ہائی کورٹ راولپنڈی بینچ نے سابق وزیر داخلہ شیخ رشید احمد کی توہین مذہب کے حوالہ سے مختلف شہروں میں درج 17مقدمات میں عبوری ضمانت کنفرم کر دی ہے۔

ضمانت ایک لاکھ روپے کے ضمانتی مچلکوں کے عیوض منظور کی گئی ہے۔ جبکہ عدالت نے شیخ رشید کو ٹرائل کورٹس سے رجوع کرنے کا حکم دیا ہے۔

لاہور ہائی کورٹ راولپنڈی بینچ کے جج جسٹس محمد طارق ندیم نے شیخ رشید کی جانب سے عبوری ضمانت کے لئے دائر درخواست پر سماعت کی۔ دوران سماعت شیخ رشید عدالت میں پیش ہوئے۔

دوران سماعت عدالت کا کہنا تھا کہ یہ کیس بنتا نہیں ہے اور نہ ہی ایسے کوئی ثبوت موجود ہیں۔ عدالت نے دلائل سننے کے بعد شیخ رشید احمد کی درخواست ضمانت ایک لاکھ روپے کے مچلکوں کے عیوض منظور کر لی اور انہیں ٹرائل کورٹس سے رجوع کرنے کا حکم دیا ہے۔

جبکہ سماعت کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شیخ رشید احمد کا کہنا تھا کہ حکومت الیکشن کی تاریخ رکھ دے تو نیشنل ڈائیلاگ ہونا چاہیئے،الیکشن کی تاریخ کے بغیر عمران خان کسی ڈائیلاگ میں شریک نہیں ہو گا۔حکومت ووٹر لسٹ اور حلقہ بندیوں میں مرضی کی تبدیلیاں کررہی ہے۔ عمران خان بجٹ کے بعد حکومت کے خلاف اگلی حکمت عملی کا اعلان کریں گے۔

ایک سوال پر ان کا کہنا تھا کہ حکومت کدھر ہے، 60روپے پیٹرول اور200روپے گھی مہنگا اورنو روپے کی بجلی فی یونٹ مہنگی ، ابھی قوم 15تاریخ تک انتظار کرے۔ ابھی صرف قوم 19تاریخ تک اپنے ووٹوں کو ٹھیک کرے ، یہ لوگوں کے ووٹ تبدیل کررہے ہیں اور دوسرے حلقوں میں پھینک رہے ہیں، جہاں ہمارا زور ہے ان یونین کونسلوں کے ووٹوں کو یہ توڑ رہے ہیں۔

شیخ رشید کا کہنا تھا کہ گرے لسٹ سے نکلنے کے حوالہ سے سارا کام ہم نے کیا ہے اور جو نکات انہوں نے اٹھائے تھے وہ سارے ہم حل کر کے آئے ہیں، تاہم کوئی بات نہیں یہ کام موجود ہ حکومت کے دور میں ہی ہو جائے اور پاکستان گرے لسٹ سے نکل جائے۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ خاندانی حکومتیں ہیں ، ایک نے بیٹے کو وزیر خارجہ بنایا ہے ، دوسرے نے بیٹے کو وزیر اعلیٰ بنادیا،تیسرے نے مواصلات بنادیا اور چوتھے نے مذہبی امور، یہ کیا ہورہا ہے اس ملک میں۔

اس ملک میں جو فضاء پیدا کی جارہی ہے ، غریب کا گلہ گھونٹنے کی کوشش ہور ہی ہے اور اس حوالہ لوگوں کو کال دینے کی بھی ضرورت نہیں ہو گی،10،15دن انتظار کریں ان کو بجٹ دینے دیںاس کے بعد دیکھیں عوام کا کیا ردعمل ہوتا ہے۔

ایک سوال پر شیخ رشید کا کہنا تھا کہ حکومت الیکشن کی تاریخ رکھ دے تو نیشنل ڈایلاگ ہونا چاہیئے،الیکشن کی تاریخ کے بغیر عمران خان کسی ڈائیلاگ میں شریک نہیں ہو گا۔

ایک سوال پر شیخ رشید کا کہنا تھا کہ مجھے الیکشن اسی سال میں دکھائی دے رہے ہیں ، میں الیکشن کو نزدیک دیکھ رہا ہوں اور الیکشن کروانے پڑیں گئے، ان سے حکومت نہیں چلی رہی۔